آندھرا  پردیش : چندرابابو نائیڈو کا مسلمانوں سے وقف جائیدادوں  کے تحفظ کا وعدہ

وجے واڑہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے منعقد افطار پارٹی میں شرکت کے دوران مسلمانوں سے وعدہ کیا

نئی دہلی ،28 مارچ:۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذریعہ ملک بھر میں وقف ترمیمی بل کے خلاف تحریک جاری ہے ۔گزشتہ دنوں پٹنہ کے گردنی باغ میں مظاہرے کے دوران بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو جو مرکز میں این ڈی اے کے اہم اتحادی ہیں اس بل کی مخالفت کی اپیل کی گئی تھی ۔دریں اثنا جمعرات کو   آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے   وجے واڑہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے منعقدہ افطار پارٹی میں مسلمانوں کو وقف جائیدادوں کی حفاظت اور ان کے فلاحی منصوبوں کے لیے اپنی حکومت کی مضبوط وابستگی کا یقین دلایا ہے۔  انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) حکومت ہمیشہ سے وقف املاک کی حفاظت کرتی آئی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

نائیڈو کے اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا ٹی ڈی پی مرکز میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بی جے پی کے لیے مشکلات پیدا کرے گی؟ ٹی ڈی پی نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا اہم اتحادی ہے اور بی جے پی کو اس بل کو پارلیمنٹ میں منظور کرانے کے لیے اس کی حمایت درکار ہوگی۔ اگر ٹی ڈی پی پیچھے ہٹتی ہے تو یہ بل پاس کرانا بی جے پی کے لیے مشکل ہو سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے وقف بورڈ کو معطل کرنے والے متنازع گورنمنٹ آرڈر (جی او) 43 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے باعث وقف بورڈ کے کام کاج میں رکاوٹ پیدا ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا، "ہماری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی ہم نے اس حکم کو منسوخ کر دیا اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔ ساتھ ہی وقف بورڈ کو دوبارہ فعال کیا۔”

افطار پارٹی میں وزیر اعلیٰ نے اماموں اور مؤذنوں کے وظیفے میں اضافے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اماموں کو اب 10,000 روپے ماہانہ جبکہ مؤذنوں کو 5,000 روپے ملیں گے۔ اس تقریب میں ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہبود این محمد فاروق، وزیر برائے معدنیات کولو رویندر اور رکن اسمبلی محمد نصیر احمد سمیت ٹی ڈی پی کے کئی اہم رہنما موجود تھے۔