آندھرا پردیش: بی جے پی کی اتحادی جماعت ٹی ڈی پی ذات پر مبنی مردم شماری کے حق میں
وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری ضرور ہونی چاہیے، اس سے لوگوں کے جذبات وابستہ ہیں
نئی دہلی،11اکتوبر :۔
ذات پر مبنی مردم شماری کا ایشو کچھ عرصے سےسرخیوں میں ہے۔ اس کی بازگشت انتخابی جلسوں سے لے کر ملک کی پارلیامنٹ تک میں سنائی دیتی رہی ہے۔ اپوزیشن کے ساتھ ساتھ اب نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے اتحادی بھی اس حوالے سے کھل کر اپنے خیالات پیش کر رہے ہیں۔ ایک حالیہ انٹرویو میں تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے صدر اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندربابو نائیڈو کا اس سلسلے میں ایک بیان سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انٹر ویو کے دوران چندر بابو نائیڈو نے کہا کہ ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری ضرور ہونی چاہیے، اس سے لوگوں کے جذبات وابستہ ہیں اور ملک میں اقتصادی عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے لوگوں کے جذبات کا احترام کیا جانا چاہیے۔
چندر بابو نائیڈو نے اپنے انٹرویو میں کئی دیگر مسائل پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا این ڈی اے حکومت کی جانب سے وقف بل لانے جیسے فیصلے لینے سے پہلے آپ کو یا آپ کی پارٹی کو اعتماد میں لیا گیا تھا، تو انہوں نے کہا، ‘نہیں… ہم نے اپنی رائے دے دی ہے۔ ہم پارلیامنٹ میں بھی اس پر کام کر رہے ہیں۔
مرکز کی جانب سے اپوزیشن کو نشانہ بنانے کے لیےسرکاری مشینری کے غلط استعمال کے الزامات سے متعلق سوال پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ہاں، کچھ ریاستوں میں ایسا ہوا ہے۔ لیکن، اگر کوئی ٹھوس ثبوت ہے تو فطری طور پر تفتیش ہونی چاہیے۔ ثبوت کے بغیر کچھ نہیں کیا جا سکتا ، یہ درست نہیں ہے۔
ایک وقت میں نائیڈو کے قریبی رہے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو جیل میں ڈالنے اورکسی پارٹی کے سب سے بڑے لیڈر کو جیل میں ڈالنے سےاس پارٹی کے مستقبل پرپڑنے والے برے اثرات کے بارے میں نائیڈو نے کہا، ‘ میں خصوصی طور پر اس معاملے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ایسی زور آزمائش ہوتی ہی ہے، لیکن حتمی فیصلہ عوام کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا، ‘کیا تفتیشی ایجنسیوں کے اقدامات لوگوں کی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں؟ اگر نہیں، تو یہ کیا اشارہ کرتا ہے؟’ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیے ہمیں اس طرح کام کرنا ہوگا کہ کوئی ایجنسی یا شخص اپنے اختیارات کا غلط استعمال نہ کر سکے۔
ذات پر مبنی مردم شماری کے سلسلے میں انہوں نے کھل کر بات کی اور کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری ہونی چاہیے۔ اس کے بارے میں ایک جذبات ہیں، اور اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ آپ ذات پر مبنی مردم شماری کریں، اقتصادی تجزیہ کریں اور ہنر کی مردم شماری کریں۔ اس پر کام کریں کہ کیسے ان تمام چیزوں کو تیار کیا جائے اور اقتصادی عدم مساوات کو کم کیا جائے۔
غورطلب ہے کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی قیادت کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی مرکزی حکومت ذاتپر مبنی مردم شماری کے خلاف رہی ہے۔ اس لحاظ سے نائیڈو کا، ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت میں کھڑا ہونا این ڈی اے اور بی جے پی کی پالیسیوں کے خلاف نظر آتا ہے۔