آل انڈیا مسلم پسماندہ محاذ کا نیا شگوفہ، پسماندہ مسلم پرسنل لاء بورڈ قائم کے قیام کا مطالبہ

نئی دہلی ،17 اکتوبر :۔

ملک میں مسلمانوں کے درمیان آپسی اختلافات سماجی اور سیاسی تو پہلے ہی سے ہیں جس کا خمیازہ بڑے پیمانے پر مسلمانوں کو ادا کرنا پڑتا ہے  ۔لیکن اس آپسی اختلاف کے نتائج سے بے پرواہ آئے دن نئے نئے شگوفے سامنے لائے جا رہے ہیں۔ ملک میں مسلمانوں کے شرعی عائلی قوانین کی پاسداری میں سر گرم واحد مسلم   پرسنل لاء بورڈ کو بھی تقسیم کرنے کا مطالبہ شروع ہو گیا ہے ۔اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پسماندہ محاذ اور بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجو کیشن بورڈ کے چیئر مین سلیم پرویز نے نیا شگوفہ چھوڑا ہے ۔انہوں نے پسماندہ مسلمانوں کے مفاد کی آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ پسماندہ مسلمان  پوری طرح سے متحدہ ہوجائیں اور پسماندہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کی تشکیل کریں۔ بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین سلیم پرویز نے  گزشتہ روز پٹنہ کے گاندھی سنگرہال میں سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد تقریب میں یہ اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کی حصولیابی کے لئے پسماندہ مسلمان خود کو متحد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی شخصیت عظیم تھی  اور یہی وجہ تھی کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرونی ممالک میں بھی انہیں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ وہ جب بھی بیرون ملک گئے وہاں لوگوں نے ان کے لئے پلکیں بچھا دیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹراے پی جے عبدالکلام کے حیات و خدمات سے لوگوں کو سبق لینے کی ضرورت ہے۔ سلیم پرویز نے کہا کہ میں مرتے دم تک مدرسہ کی خدمت کرتا رہوں گا۔