آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی بتی گل کی اپیل کا اثر ، مسلم اکثریتی علاقوں میں15 منٹ کیلئے اندھیرا چھایا رہا

پرانی دہلی سمیت اوکھلا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں بتی بند کر کے خاموش احتجاج کی حمایت کی گئی ،جماعت اسلامی ہند کے مرکزی دفتر  کے احاطے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

نئی دہلی،30اپریل:

انتہائی متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی قیادت میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بورڈ کی انوکھی اپیل پر مسلم اکثریتی علاقوں میں پندرہ منٹ کیلئے بتی بجھا کر خاموش اور انوکھا احتجاج درج کیا گیا۔

آج بدھ کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے رات 9:00 بجے سے 9:15 بجے تک بجلی بند رکھنے کی کال پر مسلم اکثریتی علاقوں کے مسلمانوں نے اپنے گھروں میں بجلی بند کرکے اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ بورڈ کی اس اپیل کا اثر پورے ملک میں دیکھا گیا ہے۔مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل کی ملک کی تمام مسلم تنظیموں بالخصوص آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر ایم پی اسد الدین اویسی نے حمایت کی تھی۔

جماعت اسلامی ہند کا مرکزی دفتر

راجدھانی دہلی میں پرانی دہلی کے لال کنواں،فراش خانہ ،جامع مسجد اور دیگر علاقوں میں ٹھیک نو بجے تمام دکانوں ،مکانوں اوررہڑی پٹری والوں نے بتی بند کر کے اس خاموش اور انوکھے احتجاج کی  حمایت کی ۔شمال مشرقی دہلی کے اوکھلا واقع مسلم اکثریتی علاقہ جامعہ نگر اور شاہین باغ میں بھی اس کا اثر نظر آیا ۔ جماعت اسلامی ہند کے ہیڈ کوارٹرمیں بھی اس دوران اندھیرا چھایا رہا ۔جمنا پار واقع جعفر آباد میں عشا کی نماز کے دوران بتی بند کر دی گئی ۔  کئی مساجد میں عشاء کی نماز اندھیرے میں ادا کی گئی۔جعفرآباد دہلی میں واقع محمدی مسجد،اندرا چوک میں عشاء کی نماز اندھیرے میں ادا  کی گئی۔عوام نے اس علامتی اقدام کو حکومت کے خلاف آئینی اور پرامن پیغام دیا کہ وہ متروکہ وقف املاک میں حکومتی مداخلت کو قبول نہیں کریں گے۔ اس مہم کو سوشل میڈیا پر بھی زبردست پذیرائی ملی۔ بورڈ نے حکومت سے ترمیم واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

جعفر آباد دہلی واقع محمدی مسجد 

واضح رہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے حال ہی میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف ریلیوں، مظاہروں، میٹنگوں کے ساتھ ساتھ کالی پٹیاں باندھ کر اور نماز جمعہ کے دوران لائٹ بند کرکے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے تحت آج بورڈ نے مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے گھروں کی بتیاں 15 منٹ تک بند رکھیں، جس کا اثر دیکھنے کو ملا۔ ملک بھر میں مسلم تنظیموں کے دفاتر، مساجد اور درگاہوں کی لائٹس بند کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا گیا۔ اس سے پہلے مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذریعے دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں ایک بڑی میٹنگ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں تلنگانہ میں بھی ایک احتجاجی اجلاس منعقد ہونا تھا لیکن پہلگام میں دہشت گردی کے واقعہ کے بعد اسے روک دیا گیا۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے  کہا کہ  بورڈ کی اپیل پر مسلمانوں کی بڑی تعداد نے اپنے گھروں کی لائٹس بند کر کے بورڈ کی اس اپیل کی حمایت کی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے مسلمانوں کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔