
آسٹریلیا نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کیا اعلان
وزیرِاعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ آسٹریلیا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا
کینبرا،11 اگست :
آسٹریلیا کے وزیرِاعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا تاکہ دو ریاستی حل کے لیے کوششوں میں تیزی لائی جا سکے۔ اس سے قبل برطانیہ، فرانس اور کینیڈا بھی یہ اعلان کر چکے ہیں۔آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ یہ قدم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے یقین دہانیوں کے بعد اٹھایا جائے گا۔
عالمی میڈیا رپورٹوں کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے بعد فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ یہ تسلیم کرنا ان وعدوں پر مبنی ہوگا جو آسٹریلیا کو فلسطینی اتھارٹی سے موصول ہوئے ہیں، جن میں یہ یقین دہانی شامل ہے کہ مستقبل کی کسی بھی ریاست میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔
انتھونی البانیز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’دو ریاستی حل مشرقِ وسطیٰ میں تشدد کے تسلسل کو توڑنے اور غزہ میں جنگ، مصائب اور بھوک کو ختم کرنے کے لیے انسانیت کی سب سے بڑی امید ہے‘۔انتھونی البانیز کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں حکومت کرنے والی فلسطین اتھارٹی نے اتفاق کیا ہے کہ اسرائیل کے پرامن اور محفوظ وجود کے حق کو تسلیم کرنے کی دوبارہ توثیق کی جائے گی، غیر مسلح ہوکر عام انتخابات کرائے جائیں گے، قیدیوں اور ہلاک ہونے والے خاندانوں کو ادائیگی کے نظام کو ختم کیا جائے گا، گورننس میں وسیع اصلاحات، تعلیمی نظام میں مالی شفافیت، اور بین الاقوامی نگرانی کی اجازت دی جائے گی تاکہ تشدد اور نفرت پر اکسانے سے بچا جا سکے۔انتھونی البانیز نے مزید کہا کہ ’یہ موقع ہے کہ فلسطینی عوام کو اس انداز میں حقِ خود ارادیت دیا جائے جو حماس کو الگ کر دے، اسے غیر مسلح کر دے اور ہمیشہ کے لیے خطے سے باہر نکال دے‘۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان وعدوں کو مزید اہمیت عرب لیگ کے حالیہ بے مثال مطالبے سے ملی ہے، جس میں حماس سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی حکمرانی ختم کرے اور اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرے ۔