آسٹریلیا میں با حجاب دو مسلم خواتین پر حملہ، ملزمہ گرفتار

ملبورن پولیس نے باحجاب مسلم خواتین پر حملے کے واقعہ کو اسلاموفوبیا پر مبنی حملہ کا امکان ظاہر کیا ہےآسٹریلوی وزیر اعظم   نےمذہبی بنیادوں پر کسی بھی قسم کے تشدد کوناقابل قبول  قرار دیا

 

ملبورن ،20فروری :

آسٹریلیا میں ایک 31 سالہ خاتون کو دو مسلم خواتین پر حملے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق، یہ واقعہ اسلاموفوبیا کے تحت ہونے والا حملہ ہو سکتا ہے۔رپورٹ کیے یہ واقعہ 13 فروری کو ایپنگ شاپنگ سینٹر میں پیش آیا، جہاں حملہ آور خاتون نے مبینہ طور پر 30 سالہ حاملہ خاتون کا حجاب کھینچ کر انہیں گلا دبا کر زخمی کیا، جبکہ 26 سالہ  ایک دیگر خاتون کو  تشدد کا نشانہ بنایا۔متاثرہ خواتین کی شناخت ایلاف العیسوی اور کوثر علی کے طور پر کیا گیا ہے۔

آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "مذہبی بنیادوں پر کسی بھی قسم کا تشدد ناقابل قبول ہے، اور اس کے مرتکب افراد کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے خاتون کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا۔ متاثرہ خواتین میں سے ایک، علاف العیسوی نے حملے کو "خوفناک اور دل دہلا دینے والا” قرار دیا۔دوسری متاثرہ خاتون کوثر علی حاملہ ہیں اور اپنی بیٹی کے ساتھ تھیں ۔ڈڈیکٹیو ایکٹنگ سارجنٹ لیان پرفیٹ نے میلبورن مجسٹریٹس کی عدالت کو بتایا کہ خواتین پر اس لیے حملہ کیا گیا کیونکہ انہوں نے حجاب پہن رکھے تھے۔

عدالت میں بتایا گیا کہ ملزمہ  خاتون گونولان کو اس سے قبل 2020 میں بھی ایک حملے میں قصوروار پایا گیا تھا جہاں اس نے ایک میڈیکل سنٹر میں حجاب پہننے والی خاتون پر حملہ کیا تھا۔ سارجنٹ پرفیٹ نے یہ بھی الزام لگایا کہ  گونولان نے ٹرین اسٹیشن پر ایک ایشیائی خاتون کے ساتھ نسلی طور پر بدسلوکی کی تھی ۔

واضح رہے کہ31 سالہ ملزمہ خاتون   کی سابقہ ​​مجرمانہ تاریخ میں 130 الزامات شامل تھے، جن میں حملہ، جان سے مارنے کی دھمکیاں، مجرمانہ نقصان، چوری اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی شامل تھیں۔