آسام کی طرز پر بہار میں بھی بیف پر پابندی کا مطالبہ،جے ڈی یو ایم ایل سی خالد انور نے تنقید  کی

بی جے پی ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر نے کہا کہ ’’بہار حکومت کو ہندو جذبات کا احترام کرنا چاہیے اور بیف کی فروخت پر پابندی لگانی چاہیے،خالد انور نے کہا کہ یہ این ڈی اے کے ایجنڈے میں شامل نہیں

نئی دہلی ،09 دسمبر :۔

آسام میں ہمنتا بسوا سرما کی حکومت کی جانب سے عوامی مقامات پر بیف کی پابندی کے بعد اب بہار میں بھی آسام کی طرز پر بیف پر پابندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔گزشتہ روز ہفتہ کو، بہار کے بسفی سے بی جے پی کے ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر بچاؤل نے ریاست میں ریستورانوں، ہوٹلوں اور عوامی مقامات پر گائے کے گوشت کی فروخت بند کرنے کی اپیل کی۔

ہری بھوشن ٹھاکر بچاؤل نے یہ بیان آسام حکومت کے گائے کے گوشت پر پابندی کے حالیہ اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے  دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار حکومت کو بھی  ہندو  جذبات کا احترام کرتے ہوئے ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسام میں ہندوؤں کے جذبات کا احترام کیا گیا ہے۔ بہار میں بھی کروڑوں لوگ گائے پر عقیدہ رکھتے ہیں اور اس کا ذبیحہ کسی بھی معیار سے درست نہیں ہے۔ گائے اور بچھڑوں کی طرح گائے کی اسمگلنگ بھی بلا روک ٹوک ہو رہی ہے اور اگر بہار بھی اس معاملے پر آسام کی پیروی کرے تویہ رک سکتی ہے۔

بچاؤل نے دعویٰ کیا کہ بہار میں گائے کے گوشت کی فروخت پر دستیاب سخت ترین سزاؤں کے ساتھ مشروط ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں انہوں نے مذہبی جذبات اور سماجی تنازعات کو پہنچنے والے نقصان  کا بھی حوالہ دیا۔

دریں اثنا ان کی اتحادی جماعت جے ڈی (یو) اس مطالبے پر بیک فٹ پر ہے۔ کیونکہ اس اقدام سے پارٹی کے سیکولر شبیہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔خاص طور پر اقلیتوں کی جانب سے اس پر سوالات اٹھائے جائیں گے۔  نتیش حکومت کو بھی آسام کی ہمنتا بسوا سرما کے شدت پسند نظریئے  میں شمار کیا جانے لگے گا۔

چنانچہ جے ڈی (یو) ایم ایل سی خالد انور نے اس تجویز پر سخت تنقید کی،  انہوں نے کہا کہ یہ این ڈی اے کے ایجنڈے میں نہیں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہمنتا بسواشرما  "منفی ذہنیت”  کے حامل شخص ہیں خاص طور پر مسلمانوں کے تعلق سے۔

انہوں نے  سوال اٹھایا کہ "آسامی مسلمانوں اور عیسائیوں کی ایک قابل ذکر تعداد اپنی بنیادی خوراک کے طور پر گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔ ’’اب وہ کیا کریں گے؟ خالد انور نے مزید کہا کہ  بہار میں بی جے پی کے کچھ لیڈر آسام کی طرح گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ وہ سرما کی طرح کے خیالات رکھتے ہیں۔انور نے دعویٰ کیا، ’’ہم گزشتہ 19 سالوں سے بہار میں اقتدار میں ہیں، اور ہم نے اس مسئلہ کے بارے میں نہیں سوچا ہے۔