آسام میں غریب مسلمانوں کے گھروں کو منہدم کرنے کے خلاف جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ

نئی دہلی،03اگست۔
دہلی کے جنتر منتر پر آج ایک متاثر کن احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔ یہ احتجاج آسام حکومت کی طرف سے کسی پیشگی انتباہ، بحالی یا قانون کے مناسب عمل کے بغیر غریب اور پسماندہ طبقات کے مکانات کو مسمار کرنے کے خلاف تھا۔اس پرامن احتجاج میں بہت سی سماجی تنظیموں، انسانی حقوق کے کارکنوں، طلبہ رہنماؤں، وکلاء، دانشوروں اور عام شہریوں نے شرکت کی۔ سب کی آواز متفقہ تھی کہ یہ اقدام نہ صرف آئین کے خلاف ہے بلکہ یہ سپریم کورٹ کے احکامات کی بھی براہ راست خلاف ورزی ہے۔قانونی اور اخلاقی سوالات مظاہرین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ بحالی کے انتظامات کے بغیر کسی کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ اس کے باوجود آسام میں راتوں رات ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے۔یہ کارروائی ہندوستان کی جمہوری اقدار، شہری حقوق اور عدالتی احکامات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ آسام کی ہمنتا بسوا سرما حکومت نے مسلمانوں کو ہدف بنا کر انہدامی کارروائی شروع کی ہے اور اس کارروائی میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں کے گھروں کو منہدم کر دیا گیا ہے ۔انہدامی کارروائی کے خلاف ملک بھر میں انصاف پسند تنظیمیں آواز بلند کر رہی ہیں۔ہمنتا بسوا سرما کی حکومت کی اس کارروائی کو کھلے طور پر مسلمانوں کے خلاف کارروائی کے طور پر سمجھا جا رہا ہے ۔