آسام: مسلم میرج ایکٹ منسوخ کیے جانے کے خلاف اسمبلی میں ہنگامہ
نئی دہلی ،27فروری :۔
آسام کی ہیمنت بسو سرما حکومت کے ذریعہ گزشتہ دنوں مسلم میرج ایکٹ منسوخ کئے جانے کے خلاف کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف جیسی اپوزیشن پارٹیوں نے ریاستی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آج ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن نے اس قانون کی منسوخی کے خلاف زوردار آواز بلند کی۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب تک میں زندہ ہوں آسام میں بچوں کی شادی نہیں ہونے دوں گا۔‘‘
مسلم میرج ایکٹ کی منسوخی کے فیصلے کی کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف نے اسمبلی میں زبردست مخالفت کی۔ اپوزیشن کے اس احتجاج پر وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما چراغ پا ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ میری بات غور سے سنیں۔ جب تک میں زندہ ہوں آسام میں بچوں کی شادی نہیں ہونے دوں گا۔ جب تک ہیمنت بسوا سرما زندہ ہیں ایسا نہیں ہو سکتا۔ میں آپ کو سیاسی طور پر چیلنج کرتا ہوں، میں یہ دکان 2026 سے پہلے بند کر دوں گا۔‘‘
اس دوران آسام اسمبلی میں کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف اراکین اسمبلی نے واک آوٹ بھی کیا۔ اے آئی یو ڈی ایف نے مسلم میرج ایکٹ کو منسوخ کرنے کے حکومت کے فیصلے کے خلاف تحریک التواء پیش کی لیکن اسپیکر بسواجیت دیماری نے اسے منظور نہیں کیا۔
واضح رہے کہ 2 دن قبل آسام حکومت نے ریاست میں کم عمری کی شادی پر پابندی لگانے کے نام پر مسلم میرج اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ 1935 کو ختم کر دیا تھا۔ اس حوالے سے وزیر اعلی ہیمنت بسوا سرما نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’23 فروری کو آسام کابینہ نے ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے برسوں پرانے آسام مسلم میرج اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ کو واپس لے لیا ہے۔