آسام حکومت کے ذریعہ سیمنٹ فرم کو 3,000 بیگھہ اراضی دیئے جانے پرگوہاٹی ہائی کورٹ حیران

جسٹس سنجے کمار میدھی نے دیما ہساو ضلع  میں مہابل سیمنٹس کو مجوزہ فیکٹری کے لیے منتقل کرنے کے آسام حکومت کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،19 اگست :۔

آسام کی ہمنتا بسوا سرما حکومت ایک طرف بنگالی بولنے والے مسلمانوں  کی بستیوں پر بلڈوزر چلا کر غیر قانونی قبضہ ہٹانے کا دعویٰ کر رہی ہے اور وزیر اعلیٰ آسام کے ہندوؤں کو مسلمانوں کیخلاف بھڑکا رہے ہیں کہ اپنی زمین مسلمانوں کو فروخت مت کرو وہیں دوسری جانب یہی ہنتا بسوا سرما کی حکومت آسام کی سرکاری 3000 بیگھہ آراضی ایک فرم کو اٹھا کر دے دیتی ہے ۔سوشل میڈیا پر گوہاٹی ہائی کورٹ  کا ایک تبصرہ وائرل ہو رہا ہے جس میں سماعت کے دوران گوہاٹی ہائی کورٹ کے جج  حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ کیسے حکومت ایک سیمنٹ فرم کو تین ہزار بیگھہ زمین دے دیتی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق   گوہاٹی ہائی کورٹ نے دیما ہساو ضلع میں تقریباً 3,000 بیگھہ اراضی مہابل سیمنٹس کو مجوزہ فیکٹری کے لیے منتقل کرنے کے آسام حکومت کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے، اور الاٹمنٹ کو "غیر معمولی” قرار دیا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس سنجے کمار میدھی نے الاٹمنٹ پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تبصرہ  کیا اور کہا: "3000 بیگہ! پورا ضلع  دے دیا؟ کیا ہو رہا ہے؟ 3000 بیگھہ ایک پرائیویٹ کمپنی کو الاٹ کیا گیا؟ ہم جانتے ہیں کہ 3000 بیگھہ زمین کتنی بنجر ہے؟ یہ کیسا فیصلہ ہے؟ کیا یہ مذاق ہے یا آپ کے مفاد کا مسئلہ نہیں، کیا ضرورت ہے؟”  عدالت نے نارتھ کیچھار ہلز خود مختار کونسل (این سی ایچ اے ) کو ہدایت دی کہ وہ سرکاری ریکارڈ اور اس پالیسی کو پیش کرے جس کے تحت اتنا وسیع خطہ  ایک فرم کےحوالے کیا گیا ۔

حکم میں کہا گیا ہے کہ "یہ عدالت شری سی سرما این سی ایچ اے سی کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ ریکارڈ حاصل کریں جس میں 3000 بیگھہ زمین کا اتنا بڑا حصہ ایک فیکٹری کو الاٹ کرنے کی پالیسی پر مشتمل ہے۔

کمپنی کے وکیل نے دلیل دی کہ یہ زمین "صرف بنجر زمین” تھی اور فیکٹری کے کام کے لیے ضروری تھی۔ انہو نے دعویٰ کیا  کہ الاٹمنٹ ٹینڈر کے عمل کے تحت دی گئی کان کنی کی لیز کے مطابق کی گئی تھی۔اس فیصلے کی مخالفت کرنے والے درخواست گزاروں نے الزام لگایا ہے کہ دیما ہساو میں کئی خاندانوں کو اس منصوبے کے لیے قانونی طور پر حاصل کردہ زمین سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔بنچ نے اس بات پر زور دیا کہ دیما ہساو آئین کے تحت چھٹے شیڈول کا ضلع ہے، جہاں مقامی قبائلی برادریوں کے حقوق اور مفادات کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

ریاستی حکومت نے ابھی تک اس بارے میں جامع وضاحت فراہم نہیں کی ہے کہ اتنے بڑے علاقے کو ایک کمپنی کے لیے کیوں ضروری سمجھا گیا۔ عدالت کی ہدایات کے ساتھ، حکام کو اب اگلی سماعت پر الاٹمنٹ کا جواز پیش کرنے کے لیے پالیسی دستاویزات اور ریکارڈ پیش کرنا ہوگا۔

hacklink panel |
casino siteleri |
deneme bonusu |
betorder |
güncel bahis siteleri |
cratosbet |
hititbet |
casinolevant |
asyabahis giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
hacklink panel |
casino siteleri |
deneme bonusu |
betorder |
güncel bahis siteleri |
cratosbet |
hititbet |
casinolevant |
asyabahis giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |