آسام حکومت نے گولاگھاٹ کے جنگل  میں آباد 350 خاندانوں کو بے دخل کیا

 1000 بیگھہ زمین پر انہدامی کارروائی کی گئی ، آسام حکومت نے غیر قانونی قبضہ قرار دیا،مہم جاری رکھنے کا اعلان

 

نئی دہلی ،04 اگست :۔

آسام کی ہمنتا بسوا سرما حکومت کی جانب سے سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کے نام پر مسلمانوں کے گھروں اور آبادیوں پر انہدامی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی سلسلے میں  حکومت نے اتوار کو اپنی بے دخلی مہم کے ایک اور مرحلے کو انجام دیا، گولاگھاٹ ضلع میں تقریباً 1,000 بیگھہ جنگلاتی اراضی  پر بلڈوزر چلا دیا۔ نمبور ساؤتھ ریزرو فاریسٹ سے 350 سے زیادہ خاندان بے گھر ہوگئے ، انتظامیہ کا دعویٰ ہےکہ زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا گیا تھا۔

یہ حکومت کی جانب سے رینگما ریزرو فاریسٹ میں پانچ روزہ بے دخلی کے آپریشن کو مکمل کرنے کے  بعد آیا ہے، جہاں تقریباً 11,000 بیگھہ اراضی کو صاف کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے کی مہم نے تقریباً 1,500 خاندانوں کو بے گھر کر دیا تھا، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق مسلم کمیونٹی سے تھا۔

اتوار کو یہ تازہ مہم گیلاجن اور نمبر 3 راجا پوکھوری کے علاقوں میں ہوئی۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بے دخلی پرامن طریقے سے اور کسی مزاحمت کے بغیر کی گئی، جس میں متعلقہ محکموں کے درمیان مناسب ہم آہنگی کا سہرا لیا گیا۔

اعلیٰ سرکاری افسران بشمول اسپیشل چیف سکریٹری (جنگل) ایم کے  یادو، گولا گھاٹ کے ڈپٹی کمشنر پلک مہانتا، اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجن سنگھ اس کارروائی کے دوران موجود رہے۔

حکومت کے بیان میں اسے غیر قانونی قبضوں سے علاقوں کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہیہ بے دخلی جنگل کی زمین کو بحال کرنے اور ماحولیات کے تحفظ کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ مہم آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گی۔بے دخلی مہم آسام کے محکمہ جنگلات، گولاگھاٹ ضلع انتظامیہ، آسام پولیس، سی آر پی ایف اور ناگالینڈ حکومت کے ذریعہ مشترکہ طور پر چلائی جارہی ہے۔ دریں اثنا دیگر علاقو ں میں بھی مسلم آبادیوں میں انہدامی کارروائی کیلئے نوٹس بھیجے گئے ہیں ۔