آسام : آئندہ اسمبلی اجلاس میں پیش ہوگاتعدد ازدواج پر پابندی کا بل
آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے کیا اعلان،2024 میں تعدد ازدواج پر پابندی کا بل پیش کیا جائے گا
نئی دہلی ،16دسمبر :۔
آسام میں ہندوتو کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیمنتا بسوا سرما حکومت ایک اور متنازعہ قانون کو متعارف کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ وزیر اعلیٰ بسوا سرما نے اعلان کیا ہے کہ فروری 2024 میں آسام اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں تعدد ازدواج پر پابندی کا بل پیش کیا جائے گا۔
سرما نے قومی دارالحکومت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مجوزہ قانون کو احتیاط سے تیار کیا گیا ہے۔ مختلف افراد اور تنظیموں کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد اس بل کو تیار کیا گیا ہے اور اسے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
سرما نے اعلان کیا کہ آئندہ سال 2024 میں 4 فروری سے شروع ہونے والے اسمبلی اجلاس کے دوران تعددازدواج پر پابندی کا بل آسام اسمبلی فلور پر رکھا جائے گا۔
در اصل یہ بل خاص طور پر مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے ہوئے ہندو اکثریت کو خوش کرنے کے لئے پیش کیا جا رہا ہے ۔ یوں بھی ہیمنتا بسو سرما آسام میں ہر اس چیز پر پابندی لگانے اور بند کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جو اسلام اور مسلمانوں سے جڑے ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قانون سازی میں ایسی دفعات شامل کی جائیں گی جن کا مقصد ریاست کے اندر "لو جہاد” سے متعلق خدشات کو دور کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ آسام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اقدام ریاستی انتظامیہ کی جانب سے مجوزہ قانون پر عوام کی رائے طلب کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کو خاطر خواہ ردعمل ملا ہے۔ عوامی نوٹس کے جواب میں کل 149 سفارشات پیش کی گئیں، جن میں سے 146 نے تعدد ازدواج کی ممانعت کی حمایت کا اظہار کیا۔ صرف تین تنظیموں نے بل کی مخالفت کا اعلان کیا۔
21 اگست 2023 کو، ریاستی انتظامیہ نے ایک عوامی نوٹس جاری کیا، جس میں آسام کے لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ مجوزہ قانون کے بارے میں 30 اگست تک میل یا ای میل کے ذریعے اپنی رائے دیں۔
دعویٰ ہے کہ ریاستی حکومت نے ایک ماہر گروپ قائم کیا جس کو آسام ریاستی مقننہ کے قانون سازی کے اختیارات کا جائزہ لینے کا کام سونپا گیا تاکہ اس طرح کا قانون منظور کیا جا سکے۔ کمیٹی کی رپورٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ریاستی مقننہ کے پاس متعدد اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل مشاورت کے بعد تعدد ازدواج پر پابندی کے قوانین بنانے کا اختیار ہے۔