آر جی کر عصمت دری و قتل معاملہ: عدالت سے سنجے رائے قصوروار قرار ، سزا کا اعلان 20 جنوری کو
نئی دہلی ،18 جنوری :۔
مغربی بنگال کے آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل میں زیر تربیت خاتون ڈاکٹر سے عصمت دری اور قتل معاملہ میں آج سیالدہ سول اور کریمنل کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اس معاملے میں کلیدی ملزم سنجے رائے کو قصوروار قرار دیا ہے۔ فیصلہ دوپہر تقریباً ڈھائی بجے کورٹ روم نمبر 210 میں سنایا گیا۔ ملزم سنجے رائے نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ اسے پھنسایا گیا ہے۔ اس پر جج نے کہا کہ اسے پیر (20 جنوری) کے روز عدالت میں بولنے کا موقع دیا جائے گا۔ عدالت نے سزا سنانے کے لیے بھی 20 جنوری کی ہی تاریخ مقرر کی ہے۔ سنجے رائے کو بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کی دفعہ 64، 66 اور (1)103 کے تحت عصمت دری و قتل کا مجرم قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل ضلع و سیشن جج انربان داس کی عدالت میں 11 نومبر کو اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی تھی۔ عدالت کی ہدایت پر اس معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے پہلے ہی فرد جرم داخل کر دیا ہے۔ آج معاملے کی سماعت کے پیش نظر بڑی تعداد میں مظاہرین عدالتی احاطہ کے باہر جمع ہوئے تھے۔ اس بھیڑ کو دیکھ کر سیالدہ عدالتی احاطہ میں سخت سیکورٹی کا انتظام کیا گیا تھا۔ کولکاتا پولیس نے عدالتی احاطہ میں داخلہ کو کنٹرول کرنے اور سبھی موجود لوگوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے کئی بیریکیڈس بھی لگائے تھے۔
عدالت کے فیصلہ سے قبل متاثرہ کے والد نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ نے خود کہا تھا کہ وہ رات کے 2 بجے تک جاگ کر مانیٹر کر رہی تھیں۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ ان کا اس میں کیا مفاد تھا۔ صرف کلیدی ملزم ہی نہیں، سبھی قصوروار سامنے آنے چاہئیں۔‘‘ اس سے قبل متاثرہ کے والد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھی اپنی تکلیف بیان کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملزمین کو سزا ملنے پر ہمیں کچھ راحت ملے گی۔ جب تک ہمیں انصاف نہیں مل جاتا، تب تک ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہیں گے۔ ہم ملک کے لوگوں سے بھی حمایت مانگیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل میں جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ درندگی کا واقعہ 9 اگست 2024 کو پیش آیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد مغربی بنگال ہی نہیں، پورے ملک میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے مہینوں تک ہڑتال کی اور حکومت سے ڈاکٹروں کی حفاظت کے لیے قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔