آخری 15 دنوں کی انتخابی جلسوں میں وزیر اعظم کی تقریروں سے غائب رہی بے روزگاری
کانگریس کے قومی صدر ملکا ارجن کھڑگے نے انتخابی جلسوں میں تقریر کے دوران 758 مرتبہ 'مودی'، اور421 مرتبہ مندر کا کیا ذکر
نئی دہلی ،یکم جون :۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کے آخری مرحلے کے لئے ووٹنگ جاری ہے ۔دو دنوں قبل ہی انتخابی شور ختم ہو چکا ہے ۔اب چار جون کو نتیجہ سامنے آئے گا ۔ دریں اثناکانگریس نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کی حالیہ انتخابی ریلیوں میں ان کے ذریعہ اٹھائے گئے مسائل اور تقاریر کا تنقیدی تجزیہ کیا ہے ۔ کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے کے مطابق، مودی نے گزشتہ 15 دنوں میں اپنی تقریروں میں 421 بار لفظ ‘مندر’، 758 بار اپنے نام کا ذکر کیا اور مسلمانوں، پاکستان اور اقلیتوں کا 224 بار ذکر کیا۔ تاہم وہ ایک بار بھی مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل کو حل کرنے کا کوئی ذکر نہیں رہا۔
کھڑگے نے نام نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “اگر ہم بی جے پی کی مہم کو دیکھیں اور پی ایم کے بارے میں بات کریں تو پچھلے 15 دنوں میں انہوں نے 232 بار کانگریس کا ذکر کیا۔ انہوں نے 758 بار اپنے نام مودی کا ذکر کیا اور 573 بار انڈیا اتحاد اور اپوزیشن جماعتوں کے بارے میں بات کی۔ لیکن انہوں نے مہنگائی اور بے روزگاری کے بارے میں ایک بار بھی بات نہیں کی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اہم مسائل کو ایک طرف رکھا اور مہم میں صرف اپنے بارے میں بات کی۔
خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے نریندر مودی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں اور اپوزیشن جماعتوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز تقاریر کیں۔
کانگریس کے سربراہ نے نفرت انگیز تقاریر کے لیے پی ایم مودی کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو بھی قصوروار ٹھہرایا حالانکہ پولنگ پینل نے پارٹیوں کو ذات پات یا فرقہ وارانہ بنیادوں پر اپیل کرنے سے منع کیا تھا۔
کھڑگے نے کہا کہ “گاندھی جی نے نفرت کی نہیں بلکہ عدم تشدد کی سیاست کی۔ لیکن مودی جی کی سیاست نفرت سے بھری ہوئی ہے۔ ہماری توجہ سب کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہے۔ یہ رائے شماری ان لوگوں کے لیے یاد رکھی جائے گی جو مذہب، ذات پات، نسل، عقیدے، جنسی زبان میں اپنے اختلافات کو بھول کر آئین کے دفاع کے لیے ہاتھ جوڑتے ہیں۔ پی ایم اور بی جے پی نے کئی مواقع پر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے مسائل پر ووٹ مانگے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ لوگ نئی، متبادل حکومت کے لیے فیصلہ دیں گے۔ انڈیااتحاد حکومت بنائے گا۔ اور یہ ایک جامع، قوم پرست اور ترقیاتی حکومت ہوگی۔