آئی سی ایم آر نے درستگی سے متعلق شکایات کے درمیان ریاستوں سے دو دن تک تیز ٹیسٹنگ کٹس کا استعمال نہ کرنے کو کہا
نئی دہلی، اپریل 21: انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غلط شناخت کی شکایات کے بعد دو دن تک کوویڈ 19 کے لیے تیز ٹیسٹنگ کٹس استعمال نہ کریں۔ اس سے پہلے آج راجستھان کے وزیر صحت رگھو شرما نے کہا تھا کہ ریاست تیز ٹیسٹ کٹس کا استعمال بند کردے گی کیونکہ ان میں صرف 5.4 فیصد درستگی ہے۔
وزارت صحت کی آج شام کی تازہ کاری کے مطابق ہندوستان میں کورونا وائرس کے واقعات کی تعداد 18،985 ہوگئی ہے۔ کوویڈ19 نے ملک بھر میں 603 افراد کو ہلاک کیا ہے۔
مرکز کی یومیہ پریس بریفنگ کے دوران آئی سی ایم آر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر آر گنگا کھیڈکر نے کہا کہ مزید تین ریاستوں سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں بھی ایسی ہی شکایات ہیں۔ انھوں نے کہا ’’ہمیں پتا چل گیا ہے کہ مثبت آر ٹی پی سی آر [ریورس ٹرانسکرپٹ پولیمریز چین ری ایکشن] نمونوں میں بہت زیادہ تغیر پایا گیا، کچھ معاملات میں 6 فیصد سے 71 فیصد۔‘‘
ڈاکٹر گنگا کھیڈکر نے مزید کہا کہ آئی سی ایم آر نمونے واپس لانے کے لیے نمائندے بھیجے گا۔ انھوں نے کہا ’’اگر ریپڈ ٹیسٹ کٹس ناقص پایا گیا تو، ہم کمپنی سے تمام کٹس تبدیل کرنے کو کہیں گے۔ ہم دو دن میں اس بارے میں تفصیلی رپورٹ دے سکیں گے۔ تب تک ہم ریاستوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ یہ کٹ استعمال نہ کریں۔‘‘
مغربی بنگال نے بھی آئی سی ایم آر کے ذریعہ فراہم کی جانے والی تیز رفتار ٹیسٹنگ کٹس میں نقائص کے بارے میں شکایت کی تھی۔ ریاستی حکومت نے الزام لگایا تھا کہ عیب دار کٹس اہلکار کو متعدد ٹیسٹ کرنے پر مجبور کررہی ہیں اور اس طرح کوویڈ 19 کی تشخیص میں تاخیر ہو رہی ہے۔
گذشتہ ہفتے ہندوستان کو چین سے 5 لاکھ ٹیسٹنگ کٹس ملی تھیں۔ آئی سی ایم آر نے کہا تھا کہ ٹیسٹنگ کٹس کوویڈ 19 کی جلد تشخیص کے لئے نہیں تھیں بلکہ صرف وبائی امراض کے لیے تھیں۔
آئی سی ایم آر نے بتایا کہ ہندوستان میں کوویڈ 19 کے 4،49،810 ٹیسٹ اب تک ہوچکے ہیں۔ ان میں سے پیر کے روز 35،852 نمونوں کی جانچ کی گئی۔