آئی آئی ٹی مدراس کے طالب علم کا اسرائیلی نسل کشی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
یونیور سٹی کانووکیشن تقریر کے دوران مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
نئی دہلی ،20 جولائی :۔
ملک میں ایک طرف محرم کے جلوس کے دوران محض فلسطینی پرچم لہرانے پر مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے وہیں دوسری جانب ملک کی معروف ٹکنا لوجی یونیور سٹی آئی آئی ٹی مدراس کے طلبا ان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مدراس (IIT-M) سے فارغ التحصیل دھننجے بالاکرشنن نے انسٹی ٹیوٹ کے 61ویں کانووکیشن کے دوران گورنر ایوارڈ کی وصولی کے بعد تقریر کے دوران فلسطین پر اسرائیل کی طرف سے جاری نسل کشی جنگ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بالا کرشنن نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ "فلسطین میں بڑے پیمانے پر نسل کشی جاری ہے، لوگ بڑی تعداد میں مر رہے ہیں اور اس کی کوئی انتہا نظر نہیں آتی۔ آپ پوچھتے ہیں کہ ہمیں کیوں پریشان ہونا چاہئے؟ کیونکہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی (STEM) بذات خود ایک میدان کے طور پر تاریخی طور پر اسرائیل جیسی سامراجی طاقتوں کے عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "انجینئرنگ کے طالب علم کے طور پر، ہم ٹیک شعبے میں اعلیٰ سطح کی ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں جو بہت منافع بخش تنخواہ اور عظیم فوائد پیش کرتے ہیں۔ تاہم، یہ ٹیک شعبہ آج ہماری زندگی کے مختلف پہلوؤں کو کنٹرول کرتے ہیں جیسا کہ آپ کسی سے بہتر جانتے ہیں۔ ان میں سے بہت سی باوقار کمپنیاں ریاست اسرائیل کی ٹیکنالوجی فراہم کر کے فلسطین کے خلاف جنگ میں بالواسطہ یا براہ راست ملوث ہیں، وہ ٹیکنالوجی جو قتل کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "کوئی آسان حل نہیں ہیں اور میرے پاس تمام جوابات نہیں ہیں لیکن میں یہ جانتا ہوں، بطور انجینئر حقیقی دنیا میں گریجویشن کر رہے ہیں، یہ ہمارا کام ہے کہ ہم اپنے کام کے نتائج سے آگاہ رہیں۔ اور طاقت کے عدم توازن کے ان پیچیدہ نظاموں میں ہماری اپنی پوزیشن سے بھی سوال کرنا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہم اس بیداری کو اپنی روزمرہ کی زندگیوں میں مزید شامل کر سکیں گے، یہ سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ ہم ذات، طبقے، عقیدے اور جنس کی بنیاد پر مظلوموں کی آزادی کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ تکلیف کے کبھی نہ ختم ہونے والے چکر کو روکنے کے لیے یہ پہلا قدم ہے۔
دھننجے بالاکرشنن کومکینیکل انجینئرنگ میں ڈبل ڈگری میں نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بہترین ہمہ گیر مہارت کے لیے گورنر ایوارڈ سے سر فراز کیا گیا ہے۔
انہوں نے حاضرین کی تالیوں کے درمیان اپنی تقریر کا اختتام کیا۔ "Isac Newton کا کہنا ہے کہ وہ جنات کے کندھوں پر کھڑا تھا کہ اسے لے جائے جہاں وہ جانا چاہتا تھا۔ میں یہ کہنا چاہتا ہوں، کہ ہم یہاں ہیں، بلکہ میں یہاں ہوں، عظیم ہندوستانی آبادی پر کھڑے ہو کر اور ہم ان کا مقروض ہیں کہ ہر ایک شخص کو ان کے مصائب سے نکالیں۔ بے عملی میں ملوث ہونا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ اور میں اور ہم سب صحیح فیصلے کرنے کے لیے کارروائی کر سکتے ہیں چاہے وہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔