آئی آئی ٹی بامبے کی میس میں سبزی خور وں کیلئے جگہ مخصوص کئے جانے پر تنازعہ
سوشل میڈیا پر پوسٹر وائرل ہونے کے بعد تنازعہ، نان ویج کھانے والے طالب علموں کی تذلیل کا الزام،امبیڈکر پیریار پھولے اسٹڈی سرکل طلبہ گروپ نے اسے امتیازی سلوک قرار دیا
نئی دہلی ،31جولائی :۔
ملک میں ان دنوں سبزی خور اور گوشت خور یعنی ویجیٹرین اور نان ویجیٹیرین کو لے کر بحث زوروں پر ہے ۔نان ویجیٹیرین کو غلط نظریے سے دیکھنے کا ایک رواج بنتا جا رہا ہے جوآپس میں نفرت اور تشدد کو جنم دے رہا ہے ۔حالیہ دنوں میں آئی آئی ٹی ممبئی کی میس میں ویجیٹیرین کے لئے سیٹ مخصوص کئے جانے پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ۔نا ن ویجیٹیرین اور گوشت خور طلبہ نے اسے اپنی تذلیل قرار دیتے ہوئے ہنگامہ کھڑ کر دیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی یعنی آئی آئی ٹی بمبئی میں ایک طالب علم نے مبینہ طور پر انسٹی ٹیوٹ کے ہاسٹل کی کینٹین میں نان ویج کھانے والے دوسرے طالب علم کی توہین کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ میس میں سبزی کھانے والوں کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے۔ اس جگہ نان ویج طلباء کو بیٹھنے کی اجازت نہیں تھی۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آئی آئی ٹی بمبئی کے ایک طالب علم نے بتایا کہ حالیہ واقعہ کچھ دن پہلے پیش آیا۔ یہ سب کچھ ہاسٹل نمبر 12 کی کینٹین میں ہوا۔ طالب علم کے مطابق کچھ طالبات نے کینٹین کی دیواروں پر پوسٹر چسپاں کیا ہے جس پر لکھا ہے،”یہاں صرف سبزی خوروں کو بیٹھنے کی اجازت ہے۔”
اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کچھ طلباء نے پوسٹر پھاڑ دیئے۔ سوشل میڈیا پر مہم شروع کرتے ہوئے کہا کہ یہ چیزیں امتیازی سلوک کو ظاہر کرتی ہیں۔ امبیڈکر پیریار پھولے اسٹڈی سرکل (اے پی پی ایس سی) نامی طلبہ گروپ نے اس معاملے کی جانکاری دی ہے۔ یہ گروپ آئی آئی ٹی بمبئی کے طلباء سے متعلق مسائل پر کام کرتا ہے۔ اے پی پی ایس سی نے وہ پوسٹر ٹویٹر پر لگایا ہے، جس پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ نیز اس تناظر میں ہاسٹل کے جنرل سکریٹری کی طرف سے ایک میل اور چند ماہ قبل دائر کی گئی آر ٹی آئی درخواست بھی شیئر کی گئی ہے۔
اے پی پی ایس سی نے ٹویٹ کیا، ہاسٹل کے جنرل سکریٹری کی طرف سے آر ٹی آئی اور میل سے پتہ چلتا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ کے پاس کھانے کی بنیاد پر علیحدگی کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ پھر بھی کچھ لوگوں نے خود میس کے کچھ علاقوں کو "صرف سبزی خوروں کے لئے” بنا دیا ہے اور دوسرے طلباء کو وہاں سے اٹھنے پر مجبور کر رہے ہیں ۔
دوسری جانب ہاسٹل نمبر 12 کے جنرل سکریٹری کے نام شیئر کی گئی ای میل کے مطابق سبزی خور طلبہ کے لیے بیٹھنے کی الگ جگہ نہیں ہے۔ ای میل میں بتایا گیا ہے کہ کینٹین میں ‘جین فوڈ’ کے لیے ایک کاؤنٹر ہے، لیکن جین کھانا کھانے والوں کے بیٹھنے کے لیے کوئی مقررہ جگہ نہیں ہے۔ ای میل میں اس طرح کے واقعات کی اطلاعات موصول ہونے کا ذکر ہے، جس میں بعض مقامات پر نان ویج کھانے والے طلباء کو بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
"ہم سب کو یاد دلانا چاہیں گے کہ اس طرح کے رویے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ یہ باہمی احترام اور رواداری کی اقدار کے خلاف ہے۔ کسی بھی طالب علم کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ Let’s کی بنیاد پر میس کے کسی بھی علاقے سے دوسرے طالب علم کو ہٹائے۔ یہ کچھ خاص لوگوں کے لیے مخصوص ہے۔اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ اگر دوبارہ ایسا واقعہ ہوا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سال 2018 میں بھی آئی آئی ٹی ممبئی کے ہاسٹل میس میں ایسا ہی تنازعہ ہوا تھا۔ اس کے بعد نان ویجیٹیرین طلباء کے لیے الگ پلیٹوں کے استعمال کا مطالبہ کیا گیا تھا۔