کرناٹک حکومت نے لگائی ’ہمارے بارہ‘ فلم کی نمائش پر پابندی

فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیش نظر  کرناٹک حکومت نے متنازع فلم کی نمائش پر پندرہ دن یا اگلے حکم تک روک لگا دی ہے

نئی دہلی ،08جون :۔

مسلمانوں اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے تحت بنائی گئی انتہائی متنازعہ اور قابل اعتراض فلم ہمارے بارہ کی نمائش پر اب  کرناٹک حکومت نے  بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس سے قبل بامبے ہائی کورٹ نے متعدد شکایتوں کے بعد فلم کی نمائش پر  روک لگا دی تھی ۔رپورٹ کے مطابق سماج اور معاشرے میں فرقہ وارانہ تنازعہ اور کشیدگی کے خوف کو دیکھتے ہوئے کرناٹک حکومت نے کرناٹک سینماز (ریگولیشن) ایکٹ 1964 کے سیکشن کے تحت دو ہفتوں کے لیے یا اگلے حکم تک فلم ‘ہمارے بارہ’ کی ریلیز یا نشریات پرپابندی لگا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرناٹک حکومت کا  کہنا ہے کہ اگر اسے ریاست میں ریلیز کرنے کی اجازت دی گئی تو اس سے برادریوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے۔ متعدد اقلیتی تنظیموں اور وفود کی درخواستوں کا جائزہ لینے اور ٹریلر دیکھنے کے بعد حکام نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اس فلم کی نمائش سے فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھ سکتی ہے اس لئے اس پر پابندی عائد کی جا نی چاہئے۔

فلم کے ٹریلر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مسلمانوں، مسلم خاندانوں اور خاص طور پر مسلمان مردوں کو  ولن بنانے کی ایک اور کوشش ہے ۔خیال رہے کہ فلم ٹریلر کے پہلے چند سیکنڈز میں سورہ بقرہ کی ایک آیت  ایک اداکار کے ذریعے غلط نقل کیا گیا ہے جس کے کردار میں بریلوی مکتب فکرسے وابستہ مسلمانوں کی تنظیم دعوت اسلامی کے ایک مولوی کو دکھایا گیا ہے۔    فلم سازوں سے اس فلم کے ذریعہ قرآن کی اس آیت کا غلط مفہوم سماج میں پھیلانے کی کوشش کی ہے ۔ یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ قرآن اور اسلام خواتین پر ظلم اور تشدد کو جائز ٹھہراتا ہے۔

رپورٹ ک مطابق حکومتی حکم نامے کے مطابق پروڈیوسر اور ڈائریکٹر نے گمراہ کن اور اشتعال انگیز ریمارکس کرنے کے لیے قرآن کی آیات کی غلط تشریح کی ہے۔ آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ فلم میں ایسے سلسلے بھی ہیں جن میں ایک کمیونٹی کو دوسرے کے خلاف اکسانے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ دوسری کمیونٹی کو توہین آمیز انداز میں دکھایا گیا  ہے۔

خیال رہے کہ اس گمراہ کن فم کے ٹریلر کی ریلیز کے بعد مسلم مجلس مشاورت،رضا اکیڈمی اور  مسلم پرسنل لا بورڈ سمیت متعدد مسلم تنظیموں نے اس فلم کے خلاف آواز بلند کی اور فلم کی نمائش پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا ،تنظمیوں نے اس فلم کو مکمل طور پر گمراہ کن اور مسلمانوں و اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک حکومت نے یہ فیصلہ فلم کا ٹریلر دیکھنے کے بعد کئی اقلیتی تنظیموں اور وفود کی درخواستوں پر غور کرنے کے بعد لیا ہے۔  اس سے قبل بمبئی ہائی کورٹ نے اس کی ریلیز  پر پابندی لگا دی تھی۔ یہ فلم 7 جون کو ریلیز ہونی تھی لیکن بمبئی ہائی کورٹ نے اس کی ریلیز پر 14 جون تک روک لگا دی۔