چھتیس گڑھ: جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے پر تشدد بھیڑ نے مسجد کے امام کوتشدد کا نشانہ بنایا

سوشل میڈیا پر بھگوا دہشت گردوں کی کارروائی کا ویڈیو وائرل،تھانے کے سامنے امام کو پیٹ پیٹ کر زخمی کر دیا گیا

نئی دہلی،26 جنوری :۔

ایودھیا میں رام مندر کی پران پرتشٹھا کے پیش نظر پورے ملک میں مذہبی جلوس بھگوا تنظیموں کے ذریعہ نکالے گئے ۔اور اس جلوس کے بہانے مختلف مقامات پر ہنگامہ کیا گیا مساجد اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ،فحش گالیاں دی گئیں اور قابل اعتراض نعرے لگائے گئے،بعض مقامات پر راہ گیر مسلمانوں کے ساتھ تشدد بھی کیا گیا۔ چھتیس گڑھ کے رائے پور ضلع  کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں  ہندوتو شدت پسندوں کے ہجوم کے ذریعہ مسجد کے امام صاحب کی پٹائی  کی جا رہی ہے۔ یہ ویڈیو25 جنوری کو وائرل ہوا تھا۔  ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہجوم جے شر ی رام کا نعرہ لگا کر امام کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے اور وہ زخمی حالت میں مدد کی فریاد کر رہے ہیں۔حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ تمام تشدد ایک تھانے کے باہر کیا جا رہا ہے اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

معلومات کے مطابق سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ کو لے کر تنازع اتنا بڑھ گیا کہ ہندو تنظیم کے کارکنوں نے تھانے کے باہر مظاہرہ کیا اور اس دوران جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے امام صاحب کی پٹائی بھی کی گئی۔  اس دوران بھیڑ کے ذریعہ جئے شری رام  کا نعرہ لگایا جا رہا ہے۔اور ہندوستان میں رہنا ہوگا جے شری رام کہنا ہوگا کا نعرہ بھی بلند کیا جا رہا ہے ۔

اس واقعہ کے بارے میں کانگریس رہنما او ر اقلیتی کمیشن کے صدر عمران پرتاپ گڑھی کا کہنا ہے کہ چھتیس گڑھ کی ایک مسجد کے امام صاحب کو جس طرح ہجوم نے جئے شری رام کا نعرہ لگا کر مارا پیٹا اور تھانے کے سامنے نفرت کا ننگا رقص کیا وہ انتہائی شرمناک ہے۔

نریندر مودی کے نعرے "سب کا ساتھ- سب کا وکاس” کی حقیقت ویڈیو میں نظر آ رہی ہے، وزیر اعلیٰ، راجدھانی میں امن و امان کو پامال کیا جا رہا ہے اور آپ کی پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، کم از کم انتظامیہ کی کچھ شرم تو تو رکھیں۔

عمران پرتاپ گڑھی کا کہنا ہے کہ میں جلد ہی متاثرہ سے ملنے جاؤں گا اور انصاف کی لڑائی میں اس کی ہر ممکن مدد کروں گا۔