وقف ترمیمی بل :جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی 18 سے 20 ستمبر تک اہم میٹنگ
نئی دہلی،14 ستمبر :۔
وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں کی جانب سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو آرا کے ارسال کا سلسلہ جاری ہے۔ جے پی سی نے رائے طلب کرنے کے لئے جو 13 ستمبر کی آخری تاریخ طے کی تھی اس میں 15 ستمبر تک کی توسیع کر دی گئی ہے۔اب تک تین لاکھ سے زائد لوگوں نے اپنی آرا مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کر دی ہیں۔دریں اثنا جوائن پارلیمانی کمیٹی نے اپنی آئندہ میٹنگ کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی وقف بل کے تعلق سے اب تک چار میٹنگیں ہو چکی ہیں ۔آئندہ ایک اہم میٹنگ تمام اسٹیک ہولڈرس اور متعلقہ اداروں کے ساتھ 18 ستمبر سے 20 ستمبر تک طے کی گئی ہیں۔اس میٹنگ میں جہاں متعلقہ اداروں کی شرکت اور ان کی رائے طلب کی جائےگی وہیں جو آرا عام لوگوں کی جانب سے بھیجی گئی ہیں ان پر بھی گفتگو ہوگی اور نتیجہ سامنے آئے گا۔مسلسل تین دن میٹنگیں ہوں گی ۔
پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس (پارلیمنٹ ہاؤس انیکس) میں ہونے والے اس اجلاس میں اقلیتی امور کی وزارت کے افسران بل پر اپنی رائے دیں گے۔ اس کے بعد مختلف اسٹیک ہولڈر گروپس اور ماہرین سے ان کے خیالات اور سفارشات کے بارے میں مشورہ کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کی مخالفت کرنے اور پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں اس کی حمایت نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ واضح ہو کہ جے پی سی کو بھیج دیا گیا۔ کمیٹی کو اگلے اجلاس سے پہلے لوک سبھااسپیکر کو اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے۔
اقلیتی امور کی وزارت کے اہلکار 18 ستمبر کو تین دنوں کی میٹنگ کے پہلے دن جے پی سی کے سامنے زبانی ثبوت پیش کریں گے۔ اگلے دن 19 ستمبر کو کمیٹی کچھ ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کی آراء اور تجاویز سنے گی۔ ان میں پروفیسر فیضان مصطفی، چانکیہ نیشنل لاء یونیورسٹی، پٹنہ کے وائس چانسلر؛ پسماندہ مسلم محاز،اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ شامل ہیں پھر 20 ستمبر کو آل انڈیا سجادگان کونسل، اجمیر، مسلم راشٹریہ منچ ، دہلی، اور بھارت فرسٹ، دہلی سے رائے لی جائے گی۔