اسماعیل ہنیہ کے بعد حسن نصر اللہ بھی اسرائیلی حملے میں شہید
حزب اللہ نے شہادت کی تصدیق کی ،شیخ نعیم قاسم حزب اللّٰہ کے عبوری سربراہ مقرر
بیروت،28 ستمبر :۔
بلا آخر اسرائیل نےفلسطین کی اس جنگ میں اسماعیل ہنیہ کے بعد لبنان میں حزب اللہ کے سر براہ حسن نصر اللہ کو بھی شہید کر دیا۔اس طرح عالمی برادری کی مخالفت اور شدید تنقید کے باوجود اسرائیل نے اپنے مقابل کھڑے رہنے والے خطے کے دو اہم شخصیات کو جو اس کے راستے میں عظیم رکاوٹ بن کر کھڑے تھے ہٹانے میں کامیاب ہو گیا ۔صبح سے حسن نصر اللہ کی شہادت کی اسرائیلی دعؤوں اورمغربی میڈیا کی اطلاعات کے درمیان دیر شام تک حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبر کی حزب اللہ نے بھی تصدیق کردی۔
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل لبنان کے شہر بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ لبنانی حریت پسند تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ شہید ہوگئے۔ حزب اللہ نے ان کی شہادت کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی تھی اور کہا تھا کہ سربراہ سے رابطہ ممکن نہیں ہورہا تاہم اب کچھ دیر قبل حزب اللہ نے اپنے لیڈر کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
دریں اثنا حسن نصراللّٰہ کی شہادت کے بعد لبنانی تنظیم حزب اللّٰہ نے سینئر رہنما شیخ نعیم قاسم کو عارضی سربراہ چن لیا ہے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نعیم قاسم نئے سربراہ کے انتخاب تک حزب اللّٰہ کے معاملات سنبھا لیں گے۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ ہاشم صفی الدین کو حزب اللّٰہ کا سربراہ منتخب کیا جانے کا قوی امکان ہے۔ ہاشم صفی الدین حسن نصراللّٰہ شہید کے خالہ زاد بھائی اور داماد بھی ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے حسن نصراللہ کی جگہ قیادت نئے رہنما کے سپرد کی جارہی ہے تاہم ابھی انہوں ںے نئے سربراہ کا نام ظاہر نہیں کیا۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف غزہ، فلسطین کی حمایت میں جنگ جاری رہے گی۔ لبنان اور اس کے قابل قدر عوام کے دفاع میں اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
دریں اثنا حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایران میں دہشت کا ماحول ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ملک کے اندر سخت سیکورٹی انتظام کے ساتھ محفوظ مقام پر لے جایا گیا ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ محفوظ مقام پر جانے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لبنان کے لوگوں اور حزب اللہ کے ساتھ ہر ممکن طریقے سے کھڑے ہوں اور اسرائیل کی حکومت بد کا سامنا کرنے میں ان کی مدد کریں۔ خامنہ ای نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اس علاقہ کی قسمت مزاحمت کی قوتوں کے ذریعہ طے کی جائے گی، جن میں حزب اللہ سب سے آگے ہوگا۔
تین اہم رہنماؤں کے شہادت
7 اکتوبر 2023 کے بعد سےاسرائیلی فوج نے مزاحمتی تنظیموں کے اہم رہنماؤں کو نشانہ بنایا، جن میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ اورصالح العروی بھی شامل ہیں۔اسرائیل کے بیروت میں تازہ حملوں میں گزشتہ روز لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ بھی شہید ہوگئے، جس کے بعد شہید اسماعیل ہنیہ اور صالح العروی کے ساتھ ان کی ایک یادگار تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
اس سے قبل 31 جولائی 2024 کو حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی بھی شہادت ہوئی، وہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نئے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے موجود تھے۔ اسرائیل نے حماس کے رہنما صالح العروری کو 2 جنوری 2024ء کو بیروت کے مضافاتی علاقے میں ڈرون حملے میں شہید کیا تھا، وہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے بانی تھے۔