اسرائیل کو کسی صورت منظوری نہیں ، فلسطینیوں کی حمایت ‘انصاف کا معاملہ

ملیشیاکے وزیر اعظم انور ابراہیم نے ایک بار پھر فلسطین کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا

کوالالمپور ،16 نومبر :۔

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے درمیان خواتین اور بچوں کی بے دریغ ہلاکت نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔غزہ سے لیک ہونے والی خبریں اور تصاویر سے دنیا کے سامنے اسرائیلی بر بریت آشکارا ہو گئی ہے یہی وجہ ہے کہ اب یوروپی یونین نے بھی اسرائیل کے خلاف اقدامات کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔دریں اثنا ملیشیا نے ایک بار پھر  اسرائیل کی ریاست کو تسلیم نہ کرنے اور فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے۔ اس کا اعلان  ملک کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے  کیا ہے۔

ملائیشین ریزرو کے مطابق، انور ابراہیم نے جمعہ کو پیرو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (APEC) سربراہی اجلاس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران یہ تبصرے کیے۔ جہاں انہوں نے اس طرح کی کسی بھی تجویز کو مسترد کر دیا کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی فاصلے کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔امریکی میڈیا کے ساتھ ایک فالو اپ انٹرویو میں انور نے اپنے مؤقف پر زور دے کر کہا  کہ ملائیشیا کو اسرائیل کے حوالے سے اپنا موقف "انصاف کا معاملہ” کے طور پر برقرار رکھنا ہوگا۔بین الاقوامی نظام کے تناظر میں، کچھ کہتے ہیں ‘ڈی فیکٹو’ اور کچھ کہتے ہیں ‘ڈی جیور’۔ اسرائیل اقوام متحدہ (یو این) میں رکنیت کے تناظر میں ایک ملک کے طور پر موجود ہے، لیکن ہم پھر بھی اس ملک کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کو مسترد کرتے ہیں۔

انور ابراہیم نے مزید کہا کہ ملائیشیا واحد ملک تھا جس نے APEC کے اجلاس میں فلسطین کے خلاف اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تشدد پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ "اگر کسی قوم کے حقوق سے انکار کیا جائے تو ہم معیشت اور آزاد تجارت کے بارے میں کیسے بات کر سکتے ہیں؟ یہ انصاف کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا جہاں بھی ضرورت ہو فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔