اترا کھنڈ اسمبلی میں یونیفارم سول کوڈ بل صوتی ووٹوں سے  پاس

نئی دہلی ،07 فروری :۔

بآخر اترا کھنڈ ا ریاست ملک کی پہلی ریاست کے طور پر درج ہو گئی جہاں سب سے پہلا اسلامی شریعت کو ٹارگیٹ کر کے اور مسلمانوں کو شروعی قوانین پر عمل روکنے کے لئے یونیفارم سول کوڈ بل پاس ہو گیا ۔اتراکھنڈ اسمبلی میں آج  یو سی سی بل کو صوتی ووٹوں سے پاس کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی اتراکھنڈ اسمبلی ملک کی پہلی اسمبلی بن گئی جہاں یو سی سی بل کو منظوری مل گئی ہے، اور اب گورنر سے منظوری ملتے ہی اس یہ قانونی شکل اختیار کر لے گا۔

رپورٹ کے مطابق آج اتراکھنڈ اسمبلی میں یو سی سی بل پر زوردار بحث ہوئی۔ حزب مخالف لیڈر یشپال آریہ نے تو یہاں تک کہا کہ یو سی سی کے نام پر ریاستی حکومت اجلاس کو خصوصی اجلاس کی شکل دے رہی ہے جو کہ اصولوں کے خلاف ہے۔  یو سی سی بل پر بحث کے دوران انھوں نے اس کی خامیوں اور پیچیدگیوں کا بھی تذکرہ کیا۔ حالانکہ ایوان میں حکمراں طبقہ کی مضبوط موجودگی کے سبب یہ بل صوتی ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ اترا کھنڈ اسمبلی میں آج پیش کیا گیا بل مکمل طور پر ہندو سول کوڈ کی نظیر پیش کرتا ہے۔جہاں مسلمانوں کو عائلی اسلامی شریعت پر عمل کرنے سے روکتا ہے۔مسلم تنظیموں نے پہلے ہی اس بل کے مشمولات کے خلاف اپنے رد عمل کا اظہار کیا تھا۔ اب بل کے پاس ہو جانے کے بعد اس کے نقائص منظر عام پر آ گئے ہیں جو شریعت کے عائلی قوانین سے متصادم ہے۔خاص بات یہ ہے کہ اترا کھنڈ حکومت نے اس قانون سے ایس ٹی برادری کو باہر کر دیاہے جس اس بل کی سب سے بڑی خامی ہے جس کا دعویٰ دھامی حکومت اب تک ایک ملک ایک قانون کے طور پر کر رہی تھی۔