’’6 ماہ تک گاؤں کی ساری خواتین کے کپڑے دھوئے‘‘: بہار کی ایک عدالت نے چھیڑ چھاڑ کے ملزم کی ضمانت کے لیے لگائی عجیب و غریب شرط

نئی دہلی، ستمبر 23: بہار کے ضلع مدھوبنی کی ایک عدالت نے چھیڑ چھاڑ کے ملزم کو اس عجیب و غریب شرط پر ضمانت دی کہ وہ اپنے گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے چھ ماہ تک مفت میں دھوئے اور استری کرے۔

جھانجھر پور ایڈیشنل سیشن اویناش کمار نے 16 ستمبر کو للن کمار صافی نامی ایک دھوبی کی درخواست کے جواب میں یہ حکم منظور کیا، جسے 18 اپریل کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق ملزم نے 17 اپریل کی شب مدھوبنی ضلع کے لوکاہا بازار میں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر بدسلوکی کی تھی۔

جج نے اپنے حکم میں کہا ’’درخواست گزار گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے دھوئے گا اور استری کرے گا بشمول مخبر/متاثرہ کے چھ ماہ تک مفت اور چھ ماہ مکمل ہونے کے بعد مکھیہ/سرپنچ یا گاؤں کے کسی معزز سرکاری ملازم سے سرٹیفکیٹ حاصل کرے گا اور اسے متعلقہ عدالت میں فائل کرگے گا۔‘‘

اس نے ملزم کو دس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے اور اسی رقم کی دو ضمانتیں بھی جمع کرانے کی ہدایت کی۔

لوکاہا اسٹیشن ہاؤس آفیسر سنتوش کمار نے اخبار کو بتایا کہ پولیس نے صافی پر تعزیرات ہند کی دفعہ 354 بی کے تحت الزام عائد کیا ہے، جو کہ ایک خاتون کو بدنام کرنے کی نیت سے حملہ کرنے سے متعلق ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کیس میں چارج شیٹ مئی میں عدالت میں پیش کی گئی تھی اور اب فیصلہ آ گیا ہے۔

افسر نے کہا کہ پولیس بھی صافی پر نظر رکھے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ عدالت کے حکم پر عمل کرے۔

عدالت نے یہ حکم تب جاری کیا کہ جب شکایت کنندہ کے وکیل نے کہا کہ وہ اس کیس کو مزید آگے نہیں بڑھانا چاہتی۔ دی ٹیلی گراف کے مطابق مجرمانہ کارروائی ختم کرنے کے لیے ایک مفاہمت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔

بار اینڈ بنچ کے مطابق جج کمار نے ماضی میں بھی کئی مواقع پر ضمانت کے لیے ایسی غیر معمولی شرائط عائد کی ہیں۔

9 جولائی کو انھوں نے قتل کی کوشش کے الزامات کا سامنا کرنے والے ایک شخص کو اس شرط پر ضمانت دے دی تھی کہ اسے اپنے علاقے میں یا عوامی جگہ پر ’’پانچ پھل والے درخت‘‘ لگانے ہوں گے۔ 28 اگست کو اس نے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں ایک شخص کو ضمانت کی شرط کے طور پر اپنے گھر کے سامنے موجود نالے کو صاف کرنے اور اسے صاف رکھنے کا حکم دیا تھا۔