رشوت مانگنے والے یوپی پولس کے افسر کا ویڈیو وائرل، اکھلیش یادو نے آدتیہ ناتھ کی حکومت کو نشانہ بنایا

نئی دہلی، مارچ 13: اتوار کے روز ایک تاجر سے مبینہ طور پر رشوت مانگنے والے اتر پردیش کے پولیس افسر کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیے جانے کے بعد سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ریاست میں جرائم کے لیے ’’زیرو ٹالرنس‘‘ کے آدتیہ ناتھ کی زیر قیادت حکومت کے دعووں پر سوال اٹھایا۔

ویڈیو میں نظر آنے والے انڈین پولیس سروس کے افسر کی شناخت انیرودھ سنگھ کے طور پر ہوئی ہے، جو اس وقت میرٹھ میں تعینات ہیں۔ اتوار کو اتر پردیش پولیس نے دعویٰ کیا کہ سنگھ کا ویڈیو دو سال سے زیادہ پرانا ہے۔ رپورٹس کے مطابق جب ویڈیو شوٹ کیا گیا تب سنگھ وارانسی میں تعینات تھے۔

اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیا ’’یوپی میں پیسے مانگنے والے ایک آئی پی ایس کی اس ویڈیو کے بعد کیا بلڈوزر اس کی طرف رخ کرے گا یا پھر مفرور آئی پی ایس کی فہرست میں ایک اور نام شامل کرکے بی جے پی حکومت اس معاملے سے چھٹکارا حاصل کر لے گی؟‘‘

بی جے پی کے زیرانتظام کئی ریاستی حکومتوں نے بھی تعزیری کارروائی کے طور پر بلڈوزر کے استعمال کو معمول بنا لیا ہے حالاں کہ کسی بھی جرم کے ملزم کی جائیداد کو تباہ کرنے کا کوئی قانونی ضابطہ نہیں ہے۔ ان مہمات میں سے زیادہ تر مسلمانوں کی ملکیتی جائیدادوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اتوار کو میرٹھ پولیس نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو دو سال سے زیادہ پرانا ہے اور سنگھ کے خلاف انکوائری مکمل ہو چکی ہے۔

اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ویڈیو کے مواد کی چھان بین کی جا رہی ہے۔

انھوں نے کہا ’’مذکورہ معاملہ دو سال پرانا ہے لیکن معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس ہیڈکوارٹر نے اس کے بارے میں کمشنر وارانسی سے پوچھ گچھ کی ہے، جہاں افسر کی موجودہ تعیناتی ہے اور تین دن کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔‘‘

یوپی پولیس چیف کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ سنگھ کی بیوی، جو کہ ایک آئی پی ایس افسر ہیں، کے خلاف بھی اپنے مالک مکان کو کرایہ ادا نہ کرنے کے الزام میں ایک اور تفتیش شروع کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق ’’ہمیں معلوم ہوا ہے کہ آرتی سنگھ نے اپنا کرایہ ادا کر دیا ہے اور کوئی بقایا رقم نہیں ہے، لیکن پولیس ہیڈکوارٹر نے کمشنر وارانسی سے اس معاملے کی جانچ کرنے اور تین دن کے اندر اپنی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔‘‘