نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ شروع، نریندر مودی، منموہن سنگھ اور دیگر لیڈروں نے ووٹ ڈالے

نئی دہلی، اگست 6: ہندوستان کے اگلے نائب صدر کے انتخاب کے لیے ہفتہ کو پارلیمنٹ میں ووٹنگ شروع ہوگئی ہے۔

ووٹنگ شام 5 بجے ختم ہو جائے گی اور اس کے فوراً بعد ووٹوں کی گنتی کی جائے گی اور شام کو ہی نتائج کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔

اپوزیشن نے کانگریس لیڈر مارگریٹ الوا کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے مغربی بنگال کے سابق گورنر جگدیپ دھنکھر کو امیدوار بنایا ہے۔ ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس نے، جس کا دھنکھر کے ساتھ اس وقت تنازعہ تھا جب وہ ریاستی گورنر تھے، کہا ہے کہ وہ انتخابات میں ووٹنگ سے پرہیز کرے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کو ووٹ ڈالنے والے پہلے لوگوں میں شامل تھے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر تجارت پیوش گوئل اور بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا ووٹ ڈالنے کے لیے ایک ساتھ پہنچے۔

وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بھی ووٹ ڈالا۔

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ انتخابات کے لیے وہیل چیئر پر پہنچے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ، بی جے پی کے چیف وہپ راکیش سنگھ نے بھی ووٹ ڈالا۔

ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق اپوزیشن پارٹیوں سے کانگریس کے ایم پی کارتی چدمبرم اور دراوڑ منیترا کزگم کے دیاندھی مارن اور تروچی سیوا نے بھی اپنا ووٹ ڈال دیا ہے۔

نائب صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ممبران پر مشتمل ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ کی موجودہ تعداد 780 ہے۔ ایوان بالا میں اس وقت آٹھ نشستیں خالی ہیں اور ترنمول کانگریس کے پاس 36 ارکان ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ 744 ارکان پارلیمنٹ کے ووٹ ڈالنے کی امید ہے۔

دھنکھر کو انتخابات میں سب سے آگے دیکھا جا رہا ہے کیوں کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کے پاس 441 ممبران پارلیمنٹ ہیں جن میں بی جے پی کے 394 ممبران شامل ہیں۔ اس اتحاد کو پانچ نامزد ارکان کی حمایت بھی حاصل ہے، جس نے دھنکھر کو آسانی سے 390 کے اکثریتی نشان سے آگے بڑھا دیا ہے۔

موجودہ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو کی میعاد 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔