یوپی:سرکاری اسپتالوں میں اردو لکھنے کا آرڈر دینے والی افسر معطل
نئی دہلی، ستمبر 15: اترپردیش حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں سائن بورڈ اورڈاکٹروں کے نام پلیٹ وغیرہ کو ریاست کی دوسری سرکاری زبان اردو میں بھی لکھے جانے کو یقینی بنانے کے لئے چیف میڈیکل افسران کو ہدایت دینے والی محکمہ صحت کے جوائنٹ ڈائرکٹر کو آج ڈیوٹی میں لاپرواہی برتنے کے الزام کے ساتھ معطل کردیا ہے۔
محکمہ صحت میں اعلی سطحی ذرائع کے مطابق اسپتالوں میں اردو میں بھی نام لکھنے کی ہدایت دینے والی محکمہ کی جوائنٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر تبسم خان کو ڈیوٹی میں لاپرواہی کے پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔معطلی آرڈر کے مطابق ڈاکٹر تبسم نےسرکاری آرڈر جاری کرنے کے طریقہ کار پر عمل نہیں کیا‘۔ساتھ ہی انہوں نے سینئر افسران کو مطلع کئے بغیر ہی سرکاری اسپتالوں میں سائن بورڈ اور نیم پلیٹ وغیرہ اردو میں لکھے جانےکے لئے چیف میڈیکل افسران کوآرڈر جاری کردیا تھا۔
ملحوظ رہے کہ محکمہ صحت میں جوائنٹ ڈائرکٹر کے عہدے پر تعینات ڈاکٹر تبسم خان نے یکم ستمبر کو اضلاع کے تمام چیف میڈیکل افسران کو اردو کے حوالے سے جاری اپنے ایک آرڈر میں کہا تھا کہ’اناؤ کے رہنے والے محمد ہارون کی شکایت ہے کہ ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہونے کے باوجود بہت سارے سرکاری اسپتال اردو اطلاعات جیسے کی سائن بورڈ، نیم پلیٹ وغیرہ نہیں لکھ رہے ہیں۔اور اردو کو نظر انداز کررہے ہیں’۔
ہارون کی اس شکایت کا حوالہ دیتے ہوئے جوائنٹ ڈائرکٹر نے آگے لکھا تھا،لہذاتمام چیف میڈیکل افسران کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اس آرڈر پر عمل درآمد کرتے ہوئے تام اسپتال پرائمری اور کمیونٹی ہیلتھ سنٹروں کے سائن بورڈ پر اطلاعات کو اردو میں بھی درج کرنے کو یقینی بنائیں‘۔
قابل ذکر ہے کہ محکمہ صحت کے ایک جوائنٹ ڈائرکٹر کے عہدے پر تعینات افسر کی جانب سے اردو کے حوالے سے اس آرڈر کو اردو داں طبقے نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس کا استقبال کیا تھا۔ لیکن آج ریاستی حکومت نے افسر کے خلاف ہی کاروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کردیا ہے جو اردو طبقے میں مایوسی کا باعث ہے۔