ترنمول کانگریس کے ترجمان ساکیت گوکھلے کو ’فرضی خبر‘ ٹویٹ کرنے سے متعلق کیس میں ضمانت ملی
نئی دہلی، دسمبر 8: احمد آباد کی ایک عدالت نے جمعرات کو ترنمول کانگریس کے ترجمان ساکیت گوکھلے کو ضمانت دے دی۔ انھیں گجرات میں موربی پل کے گرنے کے بارے میں ایک ٹویٹ پوسٹ کرنے کے الزام میں تین دن قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
گوکھلے کو 5 دسمبر کو راجستھان کے جے پور میں گجرات پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ بعد میں انھیں احمد آباد لائے جانے کے بعد باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے بعد انھیں 8 دسمبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔
بدھ کو گجرات پولیس نے کہا تھا کہ گوکھلے نے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے موربی کے دورے کے بارے میں جعلی خبروں کو ٹویٹ کیا تھا۔
وزیر اعظم نے یکم نومبر کو موربی کا دورہ کیا تھا، اس کے ایک دن بعد جب ماچھو ندی پر پل گرنے سے 141 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
1 دسمبر کو گوکھلے نے ایک مبینہ حق اطلاعات کی درخواست کے بارے میں ایک نیوز کلپنگ شیئر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ موربی سانحہ کے بعد مودی کے موربی کے دورے پر 30 کروڑ روپے لاگت آئی۔ تاہم اسی دن پریس انفارمیشن بیورو نے حقائق کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ وہ معلومات جعلی تھیں۔
6 دسمبر کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ گوکھلے نے کوئی غلطی نہیں کی ہے اور انھیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ’’انتقام پر مبنی رویہ‘‘ کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انھوں نے گوکھلے کو ’’بہت روشن آدمی‘‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہیں۔