ٹرین شوٹنگ: ریلوے نے پہلے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق کانسٹیبل چیتن سنگھ کو کوئی ذہنی بیماری نہیں تھی، پھر دو گھنٹے بعد اپنا یہ بیان واپس لے لیا
نئی دہلی، اگست 3: ریلوے نے بدھ کے روز اپنا یہ بیان چند گھنٹے بعد واپس لے لیا کہ کانسٹیبل چیتن سنگھ، جس نے چلتی ٹرین میں چار افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، اس نے محکمے میں یہ ظاہر نہیں کیا تھا کہ وہ اپنی ذاتی صلاحیت کے مطابق اپنی ذہنی بیماری کا علاج کروا رہا ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ریلوے کی طرف سے کیے جانے والے متواتر طبی معائنے میں ایسی کوئی بیماری نہیں پائی گئی تھی۔
تاہم ریلوے نے جلد ہی اپنا یہ بیان واپس لے لیا اور کہا کہ ایک کمیٹی اس معاملے کو دیکھے گی۔
پیر کو چیتن سنگھ نے جے پور-ممبئی سنٹرل سپر فاسٹ ایکسپریس میں اپنے نگران افسر اور تین مسلمانوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق بدھ کو اپنے بیان میں ریلوے کی وزارت نے کہا تھا ’’موجودہ طبی بیماری کا علاج چیتن سنگھ نے ذاتی سطح پر کروایا ہے اور یہ سرکاری ریکارڈ میں نہیں ہے… اس نے اور ان کے خاندان نے اسے اپنے پاس راز رکھا تھا۔‘‘
تاہم بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’’پچھلے PME (وقتاً فوقتاً ہونے والے طبی معائنے) میں ایسی کوئی طبی بیماری/حالت کا پتہ نہیں چلا تھا۔ یہ طبی معائنے ہر پانچ سال بعد منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ریلوے پولیس فورس کے اہلکار نوکری کے لیے موزوں ہیں یا نہیں۔‘‘
لیکن تقریباً دو گھنٹے بعد ریلوے نے پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ سے یہ بیان ہٹا دیا۔ ریلوے کی وزارت کے ترجمان نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’ان پہلوؤں کو دیکھنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی پہلے ہی قائم کی گئی ہے۔ اسی وجہ سے بیان واپس لے لیا گیا۔‘‘