ٹریکٹر ایک بار پھر دہلی میں داخل ہوں گے، پارلیمنٹ میں نئی منڈی کھولی جائے گی: راکیش ٹکیت

میدینی پور، مارچ 14: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے ہفتہ کے روز نندی گرام میں کہا کہ جس دن سمیکت کسان مورچہ کے ذریعے فیصلہ لیا جائے گا اس دن ٹریکٹر دوبارہ دہلی میں داخل ہوں گے اور ’’پارلیمنٹ میں ایک نئی منڈی کھولی جائے گی۔‘‘

نندی گرام، جو مغربی بنگال انتخابات میں ایک اہم میدان جنگ ہے، میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹکیت نے بی جے پی کی زیرقیادت حکومت پر کارپوریٹس کے مفاد میں کام کرنے کا الزام عائد کیا۔

ٹکیت نے کہا ’’جس دن سمیکت مورچہ فیصلہ کرے گا، پارلیمنٹ میں ایک نئی منڈی کھولی جائے گی۔ فصلیں کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) پر فروخت ہوں گی۔ ٹریکٹر دوبارہ دہلی میں داخل ہوں گے۔ ساڑھے تین لاکھ ٹریکٹر اور 25 لاکھ کسان ایک جیسے ہیں۔ اگلا ہدف پارلیمنٹ میں فصلیں بیچنا ہی ہوگا۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’جس دن سمیکت مورچہ فیصلہ کرے گا، ایک نئی منڈی کھولی جائے گی۔ اگلا ہدف پارلیمنٹ ہوگا۔ دہلی کو کان کھول کر سننا چاہیے۔ ٹریکٹرس کو کون روکے گا؟‘‘

ٹکیت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کسان اپنی فصلیں کہیں بھی بیچ سکتے ہیں۔ ’’مجھے لگتا ہے کہ پارلیمنٹ میں منڈی بہترین ہے۔ کسان باہر ہے اور تاجر باہر ہے، ضرور خریداری ہوگی۔‘‘

ٹکیت نے اس سے قبل نندی گرام کے ووٹرز سے اپیل کی تھی کہ وہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ نہ دیں۔

سمیکت کسان مورچہ نے مرکز کے ذریعہ نافذ کردہ تین نئے فارم قوانین کے خلاف کولکاتا میں بھی ایک ’’مہاپنچایت‘‘ منعقد کی۔

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 27 مارچ سے 29 اپریل تک آٹھ مراحل میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 2 مئی کو ہوگی۔