جھارکھنڈ میں تین کشمیری تاجروں پر حملہ، مبینہ طور پر انھیں ’’جے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا
نئی دہلی، نومبر 29: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق جھارکھنڈ کے رانچی شہر میں ہفتے کے روز تین کشمیری تاجروں پر حملہ کیا گیا اور مبینہ طور پر کچھ شرپسندوں نے انھیں ’’جے شری رام‘‘ اور ’’پاکستان مردہ باد‘‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
پولیس نے اس معاملے میں تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ افسران نے کہا کہ رانچی میں دو ہفتوں میں کشمیری تاجروں کے خلاف اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
رانچی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سریندر جھا نے کہا ’’ہم نے اس بات کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی ہے کہ شہر میں کشمیریوں کے خلاف دو ایسے ہی واقعات کیوں پیش آئے ہیں۔‘‘
دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ تینوں مشتبہ افراد کو رضوان احمد وانی کی شکایت کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، جو رانچی میں موسم سرما کے کپڑے فروخت کرتے ہیں۔
اس کی شکایت کے مطابق 25 افراد کا ایک گروپ رضوان احمد وانی اور اس کے دو دوستوں کے ارد گرد جمع ہوا، جب وہ رانچی کے ہمرو علاقے کی طرف جارہے تھے۔ شرپسندوں کے گروپ نے مبینہ طور پر ان سے ’’جے شری رام‘‘ اور ’’پاکستان مردہ باد‘‘ کے نعرے لگانے کو کہا۔
وانی نے کہا ’’میرے سر پر ایک ڈنڈے سے حملہ کیا گیا تھا۔ میں نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا اور وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ میرے دوست بھی زخمی ہوئے اور میری موٹر سائیکل کو نقصان پہنچا۔ ہجوم نے ہمارا سامان بھی لوٹ لیا۔‘‘
ہندوستان ٹائمز کے مطابق رانچی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پربھات رنجن نے کہا کہ نعروں کے بارے میں الزامات کی تصدیق ہونا باقی ہے۔ اس کے باوجود انھوں نے مزید کہا کہ پولیس رانچی میں کشمیری تاجروں کی شناخت کر رہی ہے تاکہ افسران انھیں بہتر تحفظ فراہم کر سکیں۔
رنجن نے کہا ’’ہم نے یہاں رہنے والے ایسے تمام کشمیریوں اور ان علاقوں کی تفصیلات طلب کی ہیں جہاں وہ اپنی تجارت کر رہے ہیں تاکہ ہم ان کی حفاظت کے لیے کوئی طریقہ کار وضع کر سکیں۔ چاہے یہ سیکیورٹی میں اضافہ ہو یا گشت، ہم اس کے مطابق اصلاحی اقدامات کریں گے۔‘‘