این آر سی کا خطرہ منڈلا رہا ہے،ووٹر لسٹ میں اپنا نام درست کرائیں:ممتا بنرجی

نئی دہلی، نومبر 24: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کی جانب سے مغربی بنگال میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کو مستقبل میں لاگو کرنے کی کوشش کےحوالے سے آگاہ کیا ہے۔

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ملک بھر میں ممکنہ طور پر این آر سی کے نفاذ کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ریاست کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ووٹر لسٹ میں تصحیح کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اس لئے اس میں کوتاہی نہ برتیں، ووٹرلسٹ میں نام کے اندراج کو یقینی بنائیں اور نام کے ہجے کی بھی درست کرائیں۔

ممتا بنرجی نے نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں ریاستی حکومت کی زمین پٹہ پر دینے کی تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کا کام جاری ہے۔ یہ 5 دسمبر تک جاری رہے گا۔ وزیر اعلیٰ نے سب کو مشورہ دیا کہ وہ ووٹر لسٹ میں اپنے اور اپنے خاندان کے افراد کے نام دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ تاکہ کوئی این آر سی کے نام پر آپ کا نام نہ کاٹ سکے، اس لیے اب سے آپ پولنگ اسٹیشن پر جائیں اور اپنا نام درست کرائیں۔’ دیکھیں کہ آپ کا نام ووٹر لسٹ میں شامل ہے یا نہیں۔ میں بنگال کے تمام شہریوں سے اپیل کررہی ہوں کہ اس کے لئے وقت نکالیں،اپنے اور اپنے اہل خانہ کے ناموں کو ووٹر لسٹ میں درج کرائیں۔نام کے ہجے بھی درست کرائیں۔اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بنگال میں بھی آسام جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، انہیں ایساخدشہ ہے جس سے بچنے کی قواعد ابھی سے ہی شروع کردینی چاہیے۔

نیتا جی انڈور میں این آر سی کے موضوع کو ایک بار پھر اٹھاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ”کتنے لوگ اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں اور بنگلہ دیش سے یہاں آئے ہیں۔ مارچ 1971 تک آنے والوں سے حکومت کا معاہدہ ہے۔ وہ ہندوستان کا شہری ہے۔ لیکن کبھی کبھاران کی شہریت پر حملہ کیا جاتا اورکہا جاتا ہے، تم یہاں کے شہری نہیں ہو۔

جن لوگوں نے حکومت کو منتخب کیا ہے ان کی شہریت پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ میرے ووٹ سے وزیر اعظم بننے کے بعداب آپ مجھے شہریت کے حقوق دینا چاہتے ہیں؟ یہ بے عزتی ہے۔کئی دہائیوں سے ہندوستان میں رہےو والے جن کے بچوں نے یہاں کے اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کی، کوئی رکشہ چلا رہے ہیں، کوئی کھیتی باڑی کر رہا ہے، انہیں یہ حق کہاں سے مل رہا ہے؟ ہر ایک کے پاس آدھار کارڈ، راشن کارڈ ہے۔ ووٹر لسٹ میں نام بھی درج ہے ۔ انہیں شہریت کے نئے حقوق دینا ان کی بے عزتی کرنے کے مترادف ہے۔ وہ ایسا نہیں ہونے دیں گی اس لیے لوگوں کو بیدار رہنے کی نصیحت کر رہی ہیں۔

ریاست کے لوگوں کو متنبہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے سنا ہے کہ مرکز نے شہریت سے متعلق نئے قانون کے سلسلے میں کوئی پہل کی ہے۔ اس لیے انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ 5 دسمبر تک پولنگ اسٹیشن جا کر اپنے اور اپنے اہل خانہ کے نام درست کرا لیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ووٹر لسٹ میں ان کا نام صحیح لکھاہو، تاکہ انہیں حراستی مراکز میں نہ بھیجا جائے۔

محترمہ بنرجی نے ایک سرکاری بیان میں کہا، ” این آرسی کا کھیل دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ اس پلیٹ فارم سے، میں بنگال میں رہنے والے تمام باشندوں سے محتاط رہنے کے لئے کہہ رہی ہوں کیونکہ مستقبل میں مرکزی حکومت کہہ سکتی ہے کہ تمہارا نام این سی آر میں نہیں ہے اور وہ آپ کو حراستی مرکز بھیج سکتی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت اس غلط معاملے کو مکمل نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ پولنگ بوتھ پر جائیں اور ووٹنگ لسٹ میں اپنا نام درج کرائیں۔

محترمہ بنرجی نے کہا کہ وہ لوگوں کو خبردار کر رہی ہیں کیونکہ آسام میں این آر سی کی فہرست سے بہت سے نام حذف کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تب بھی احتجاج کیا تھا اور آج بھی میں اس بات کا اعادہ کرتی ہوں کہ میں این آر سی کی مذمت کرتی ہوں۔

محترمہ ممتا نے وزیراعظم نریندر مودی کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ سال 1971 سے پہلے بنگلہ دیش سے اپنا سب کچھ کھوکر آئے لوگوں کی حمایت کی وجہ سے وزیر اعظم بنے ہیں۔انہوں نے کہا، ”ان لوگوں کو اب بتایا جا رہا ہے کہ وہ ہمارے ملک کے شہری نہیں ہیں۔ اگر ایسا ہے تو یہ لوگ کیسے باہرگئے اورآپ کو ووٹ دیا۔