مدھیہ پردیش – دعوت نیوز https://dawatnews.net نظر - خبر در خبر Mon, 14 Aug 2023 12:05:19 +0000 ur hourly 1 https://wordpress.org/?v=6.4.3 168958987 مدھیہ پردیش: بدعنوانی سے متلعق ٹویٹ کرنے پر پرینکا گاندھی اور کمل ناتھ کے خلاف 41 اضلاع میں ایف آئی آر درج https://dawatnews.net/madhya-pradesh-firs-in-41-districts-against-priyanka-gandhi-kamal-nath-for-tweet-on-corruption/ Mon, 14 Aug 2023 12:04:31 +0000 https://dawatnews.net/?p=55169 مدھیہ پردیش کے 41 اضلاع میں کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا، کمل ناتھ اور سابق مرکزی وزراء ارون یادو اور جے رام رمیش کے خلاف ریاستی حکومت پر بدعنوانی کا الزام لگانے والے ٹویٹس کو لے کر فرسٹ انفارمیشن رپورٹس درج کی گئی ہیں۔]]>

نئی دہلی، اگست 14: مدھیہ پردیش کے 41 اضلاع میں کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا، کمل ناتھ اور سابق مرکزی وزراء ارون یادو اور جے رام رمیش کے خلاف ریاستی حکومت پر بدعنوانی کا الزام لگانے والے ٹویٹس کو لے کر فرسٹ انفارمیشن رپورٹس درج کی گئی ہیں۔

جمعہ کو کانگریس لیڈران نے ٹھیکیداروں کی ایک تنظیم کے ذریعہ مبینہ طور پر لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیا تھا کہ وہ 50 فیصد کمیشن کی ادائیگی کے بعد ہی حکومت سے اجرت حاصل کرتے ہیں۔

واڈرا نے ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹھیکیداروں نے اس معاملے کے سلسلے میں کارروائی کے لیے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ سے رجوع کیا ہے۔

واڈرا نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ’’کرناٹک میں کرپٹ بی جے پی حکومت 40 فیصد کمیشن وصول کرتی تھی۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کرپشن کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ کر آگے نکل گئی ہے۔ کرناٹک کے لوگوں نے 40 فیصد کمیشن والی حکومت کو نکال دیا، اب مدھیہ پردیش کے لوگ 50 فیصد کمیشن والی حکومت کو اقتدار سے ہٹا دیں گے۔‘‘

اس کے بعد اندور پولیس نے ہفتہ کو واڈرا، ناتھ اور یادو کے ٹویٹر ہینڈلرز کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی تھی۔

اندور کے پولس کمشنر مکرند دیوسکر نے ہفتے کے روز کہا کہ شہر کے بی جے پی لیگل سیل کے کنوینر نمیش پاٹھک نے شکایت کی ہے کہ گیانندر اوستھی نامی شخص کے نام کا ایک فرضی خط سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔

پاٹھک نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس لیڈروں نے ’’گمراہ کن سوشل میڈیا پوسٹس‘‘ کا اشتراک کرکے ریاستی حکومت اور ان کی پارٹی کی شبیہ کو خراب کرنے کی سازش کی ہے۔ اوستھی نامی شخص کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تمام ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی) اور 469 (ساکھ کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے جعل سازی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی کانگریس پر ’قابل نفرت ذہنیت‘ کے ساتھ بے بنیاد سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔

دریں اثنا پیر کے روز کمل ناتھ نے بی جے پی حکومت کے خلاف اپنے الزامات کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مدھیہ پردیش میں ایک کروڑ سے زیادہ نوجوان بے روزگار ہیں۔ ’’لیکن ملازمت کے بجائے انھیں صرف نرسنگ گھوٹالہ، ویاپم گھوٹالہ، پولیس بھرتی گھوٹالہ، پٹواری بھرتی گھوٹالہ اور آیوشمان کارڈ گھوٹالہ ملا ہے۔‘‘

]]>
55169
مدھیہ پردیش: بی جے پی ایم ایل اے کے بیٹے نے آدیواسی شخص پر گولی چلائی https://dawatnews.net/madhya-pradesh-bjp-mlas-son-fires-at-adivasi-man-in-road-rage-incident/ Sat, 05 Aug 2023 12:25:42 +0000 https://dawatnews.net/?p=54872 مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ایم ایل اے کے بیٹے نے جمعرات کو سنگرولی ضلع میں ایک آدیواسی شخص کو جھگڑے کے بعد گولی مار دی۔]]>

نئی دہلی، اگست 5: مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ایم ایل اے کے بیٹے نے جمعرات کو سنگرولی ضلع میں ایک آدیواسی شخص کو جھگڑے کے بعد گولی مار دی۔

وویکانند ویشیا، بی جے پی کے رکن اسمبلی رام للو ویشیا کے بیٹے ہیں جو سنگرولی اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سنگرولی) شیو کمار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’ملزم، جو ایم ایل اے کا بیٹا ہے، فی الحال ایک اور شخص کے ساتھ فرار ہے۔ ہم نے ان کی گرفتاری پر 10,000 روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔‘‘

اخبار کے مطابق جمعرات کو ویشیا اپنی کار میں تھا، جب ایک دوسری کار میں سوار مردوں کے ایک گروپ کے ساتھ ایک تنگ سڑک پر گزرنے پر جھگڑا ہوا۔ آدیواسی آدمی سوریہ کمار کھیروار بھی اس گروپ میں شامل ہو گیا، جب اس نے اپنے بھائیوں آدتیہ اور راہل کھیروار کو جھگڑے میں دیکھا۔

اس نے بتایا کہ ’’لڑائی بڑھ گئی اور میرے بھائیوں پر حملہ کیا گیا۔ میں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی، پھر میں نے گولی چلنے کی آواز سنی اور دیکھا کہ ایم ایل اے کا بیٹا وویکانند بندوق پکڑے دوسری کار کے اندر بیٹھا ہوا تھا۔‘‘

موربا پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر اشوک سنگھ پریہار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ کھیروار کو دائیں کلائی پر گولی لگی ہے اور اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

پولیس نے وویکانند ویشیا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش)، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

ویشیا فی الحال گذشتہ سال جولائی میں ایک فارسٹ گارڈ پر حملہ کرنے اور فائرنگ کرنے کے ایک اور کیس میں ضمانت پر رہا ہے۔ ویشیا نے فروری میں مقامی عدالت میں خودسپردگی کی تھی۔

تاہم اپنی عدالتی حراست کے دوران، وہ ضمانت ملنے سے پہلے طبی بنیادوں پر 45 دنوں تک سرکاری اسپتالوں میں رکھا گیا تھا۔

کانگریس لیڈر کمل ناتھ نے جمعہ کو کہا کہ بی جے پی لیڈر آدیواسی برادری کو ستانے میں ایک دوسرے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

پچھلے مہینے ریاست کے سدھی ضلع میں ایک آدیواسی شخص کے اوپر اونچی ذات کے آدمی نے پیشاب کر دیا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو نے اپوزیشن کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا جس کے بعد پولیس نے ملزم پرویش شکلا کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ اور درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

شکلا مبینہ طور پر حکمراں بی جے پی کا رکن ہے۔ کچھ دن بعد متاثرہ دشمت راوت نے مدھیہ پردیش حکومت سے شکلا کو رہا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ اب شکلا کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے۔

دریں اثنا مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے جمعہ کو یقین دلایا کہ ویشیا کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور قانون اپنا کام کرے گا۔

]]>
54872
مدھیہ پردیش: پولیس نے چرچ کے عہدیداروں کو نوٹس بھیجے، اعتراضات کے بعد انھیں واپس لیا https://dawatnews.net/madhya-pradesh-police-serve-notices-to-church-office-bearers-withdraw-them-after-objections/ Mon, 17 Jul 2023 13:29:31 +0000 https://dawatnews.net/?p=54238 مدھیہ پردیش پولیس نے گZشتہ ہفتے اندور میں ایک چرچ کے عہدیداروں کو مذہبی تبدیلی میں ملوث ہونے کے بارے میں تفتیش کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا، لیکن کمیونٹی کے اراکین کے اعتراض کے بعد اتوار کو نوٹس واپس لے لیا۔]]>

نئی دہلی، جولائی 17: مدھیہ پردیش پولیس نے گZشتہ ہفتے اندور میں ایک چرچ کے عہدیداروں کو مذہبی تبدیلی میں ملوث ہونے کے بارے میں تفتیش کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا، لیکن کمیونٹی کے اراکین کے اعتراض کے بعد اتوار کو نوٹس واپس لے لیا۔

ایسی ہی ایک تنظیم کے ایک اہلکار نے بتایا کہ چرچ اور مذہبی تنظیموں کے چالیس عہدیداروں کو نوٹس موصول ہوئے۔

یونائیٹڈ کرسچن فورم کے سریش کالٹن نے کہا کہ نوٹسز میں عہدیداروں سے کہا گیا تھا کہ وہ یہ بتائیں کہ آیا وہ یا ان کی تنظیمیں مذہب کی تبدیلی میں ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پولیس کا یہ عمل ہمارے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ’’ہم میں سے کوئی بھی ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے اور ہم ان نوٹسز کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے۔‘‘

کالٹن نے کہا کہ اندور میں 60,000 عیسائی ہیں اور ان میں سے بہت سے صحت اور تعلیم سے متعلق سماجی بہبود کی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔

اندور کے پولس کمشنر مکرند دیوسکر نے کہا کہ نوٹس شہر کے تمام تھانوں کے اسٹیشن ہاؤس افسران کو بھیجے گئے تھے اور انھوں نے انھیں ’’غلطی سے‘‘ چرچ کے عہدیداروں کو بھیج دیا۔

انھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’لہٰذا کمیونٹی کے اراکین کی مخالفت کے بعد نوٹس واپس لے لیے گئے ہیں۔‘‘

]]>
54238
مدھیہ پردیش میں خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے والے چار ملزمان میں بی جے پی لیڈر کا نابالغ بیٹا بھی شامل https://dawatnews.net/bjp-leaders-minor-son-among-four-accused-of-gangraping-woman-in-madhya-pradesh/ Sun, 16 Jul 2023 14:11:23 +0000 https://dawatnews.net/?p=54220 بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما کا بیٹا ان چار افراد میں شامل ہے جن پر مدھیہ پردیش کے دتیا ضلع میں ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کی نابالغ بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام ہے۔]]>

نئی دہلی، جولائی 16: بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما کا بیٹا ان چار افراد میں شامل ہے جن پر مدھیہ پردیش کے دتیا ضلع میں ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کی نابالغ بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام ہے۔

ٹائمز آف انڈیا نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ خاتون اور اس کی بہن کو اسکول سے واپس آتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا اور جمعہ کی سہ پہر انھیں ایک گھر میں لے جایا گیا تھا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ پردیپ شرما نے بتایا کہ دونوں بہنوں کے گھر واپس آنے کے بعد خاتون نے خود کو مارنے کی کوشش کی۔ اسے اس کے اہل خانہ نے بچایا اور پڑوسی اتر پردیش کے جھانسی ضلع کے ایک اسپتال میں داخل کرایا۔

خاتون کی نابالغ بہن نے چار افراد پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی۔ ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 376D (گینگ ریپ)، 354 (حملہ یا مجرمانہ طاقت کے ساتھ عورت کی عزت کو مجروح کرنا) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 342 (غلط طور پر قید) اور بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اتوار کو اناو پولیس اسٹیشن کے انچارج یادوندر سنگھ گرجر نے کہا کہ ملزمین میں سے ایک بالغ کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ بی جے پی لیڈر کے بیٹے سمیت دو نابالغوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ایک ملزم ابھی فرار ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق پولیس افسر نے کہا ’’مفرور ملزم پر 10,000 روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔‘‘

بی جے پی کے ضلع صدر سریندر بڈھولیا نے کہا کہ یہ واقعہ افسوس ناک ہے اور پولیس نے ابھی تک خاتون کا بیان ریکارڈ نہیں کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق بڈھولیا نے کہا ’’اگر خاتون نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں بی جے پی عہدیدار کے بیٹے کا نام لیا تو پارٹی اسے نوٹس بھیجے گی۔ اس کے بعد پارٹی مزید کارروائی کرے گی۔‘‘

]]>
54220
آر ایس ایس کے خلاف ٹویٹ کرنے پر بھوجپوری گلوکارہ نیہا راٹھور کے خلاف مدھیہ پردیش میں ایف آئی آر درج https://dawatnews.net/bhojpuri-singer-neha-rathore-booked-in-madhya-pradesh-for-tweet-on-rss/ Sat, 08 Jul 2023 08:26:25 +0000 https://dawatnews.net/?p=53953 بھوجپوری گلوکار نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف جمعہ کو ایک ٹویٹ کے لیے پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی گئی ہے، جس میں مبینہ طور پر نیہا نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن کو سیدھی پیشاب کیس کے سلسلے میں بری روشنی میں دکھایا ہے۔]]>

نئی دہلی، جولائی 8: بھوجپوری گلوکار نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف جمعہ کو ایک ٹویٹ کے لیے پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی گئی ہے، جس میں مبینہ طور پر نیہا نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن کو سیدھی پیشاب کیس کے سلسلے میں بری روشنی میں دکھایا ہے۔

لوک گلوکار نے ایک ٹویٹ پوسٹ کیا تھا جس میں آر ایس ایس کا لباس پہنے ہوئے ایک شخص کو اپنے سامنے بیٹھے دوسرے شخص پر پیشاب کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

اس ٹویٹ میں مدھیہ پردیش میں ہونے والے حالیہ واقعے سے مماثلت ہے جس میں مبینہ طور پر ایک شخص پرویش شکلا کو ایک دلت آدمی پر پیشاب کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جس کی ویڈی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی تھی۔ شکلا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

راٹھور کے خلاف کیس پر حبیب گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج منیش سنگھ بھدوریا نے کہا ’’ہم نے تعزیرات ہند کی دفعہ 153 کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ہم ٹویٹر کمپنی سے اکاؤنٹ ہولڈر کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے۔ یہ ٹویٹ اکاؤنٹ ہولڈر نے خود کیا یا کسی اور شخص نے، یہ تحقیقات کے بعد واضح کیا جائے گا۔‘‘

گلوکار پر آر ایس ایس اور قبائلی برادری کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کا الزام ہے۔

]]>
53953
مدھیہ پردیش: کھرگون میں بس کے ایک پل سے گرنے کے سبب 23 افراد ہلاک https://dawatnews.net/madhya-pradesh-23-dead-after-bus-falls-off-bridge-in-khargone/ Tue, 09 May 2023 15:07:03 +0000 https://dawatnews.net/?p=52222 انسپکٹر جنرل (دیہی) راکیش گپتا نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 20 افراد کا علاج کھرگون میں کیا جا رہا ہے اور 11 کو اندور ریفر کیا گیا ہے۔]]>

نئی دہلی، مئی 9: مدھیہ پردیش کے کھرگون ضلع میں منگل کو ایک بس کے پل سے گرنے کے سبب 23 افراد کی موت ہو گئی اور 30 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔

انسپکٹر جنرل (دیہی) راکیش گپتا نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 20 افراد کا علاج کھرگون میں کیا جا رہا ہے اور 11 کو اندور ریفر کیا گیا ہے۔

گپتا نے اے این آئی کو بتایا ’’فی الحال ڈرائیور کا بھی علاج کیا جا رہا ہے اور جب ہم نے اس سے بات کی، تو وہ جو ہوا اس کے بارے میں مختلف باتیں کر رہا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔‘‘

ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بتایا کہ یہ واقعہ صبح 8.40 بجے ڈونگرگاؤں کے قریب پیش آیا۔ انھوں نے کہا کہ بس دسنگا پل کی ریلنگ توڑ کر بوراڈ ندی کے خشک حصے میں گر گئی۔

ریاستی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس چار لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ شدید زخمی ہونے والوں کو 50،000 روپے دیے جائیں گے جب کہ معمولی زخمیوں کو 25،000 روپے دیے جائیں گے۔

مشرا نے کہا کہ زخمیوں کے علاج کے اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے مرنے والوں کے لواحقین کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا ادائیگی کا بھی اعلان کیا۔ مرکز زخمیوں کو 50,000 روپے بھی ادا کرے گا۔

حادثے کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

]]>
52222
مدھیہ پردیش: حکومت نے مندر انتظامیہ کو 1988 سے ریاست کے میہار مندر میں کام کرنے والے دو مسلم ملازمین کو ہٹانے کا حکم دیا https://dawatnews.net/two-muslim-employees-working-since-1988-to-be-removed-from-mps-maihar-temple/ Wed, 19 Apr 2023 15:17:00 +0000 https://dawatnews.net/?p=51582 مدھیہ پردیش حکومت نے ستنا ضلع کے میہار قصبے میں واقع ماں شاردا مندر کی انتظامیہ کمیٹی کو اپنے دو مسلم ملازمین کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔]]>

نئی دہلی، اپریل 19: مدھیہ پردیش حکومت نے ستنا ضلع کے میہار قصبے میں واقع ماں شاردا مندر کی انتظامیہ کمیٹی کو اپنے دو مسلم ملازمین کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔

یہ دونوں مسلمان ملازمین 1988 سے اس مندر میں کام کر رہے ہیں۔ اب وہ ایک حکومت کے ایک حکم نامے کی بنیاد پر اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونے کے لیے تیار ہیں، اس کے باوجود کہ ریاستی حکومت کے قوانین کے مطابق کسی بھی ملازم کو مذہب کی بنیاد پر نہیں ہٹایا جا سکتا۔

مدھیہ پردیش حکومت کے مذہبی ٹرسٹ اور اوقاف کی وزارت نے 17 جنوری کو ان دو مسلم ملازمین کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ 5 اپریل کو وزارت کے ایک ڈپٹی سکریٹری پشپا کولیش کے دستخط شدہ ایک خط میں ستنا کلکٹر انوراگ ورما کو حکم دیا گیا کہ وہ اس حکم پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

کلکٹر نے، جو مندر کی انتظامیہ کمیٹی کے بھی سربراہ ہیں، کہا کہ قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ وزارت نے کلکٹر کو قصبے سے گوشت اور شراب فروخت کرنے والی دکانوں کو ہٹانے کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔

دی پتریکا کے مطابق ہندوتوا تنظیموں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ارکان کی جانب سے مدھیہ پردیش کی وزیر برائے مذہبی ٹرسٹ اور اوقاف اوشا سنگھ ٹھاکر کو ایک میمورنڈم پیش کرنے کے بعد یہ احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

یکم مارچ کو وزیر نے اس میمورنڈم کا نوٹس لیا اور عہدیداروں کو اس معاملے میں فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔

میہار کا قصبہ طویل عرصے سے موسیقار بابا علاؤالدین خان سے منسوب رہا ہے، جو اکثر ماں شاردا مندر میں دیوتا کے سامنے سرود بجاتے تھے۔ کئی مشہور کلاسیکی موسیقار بشمول روی شنکر، نکھل بنرجی، اناپورنا دیوی اور علی اکبر خان وغیرہ، علاؤ الدین خان کے شاگرد تھے۔

]]>
51582
مدھیہ پردیش: کھرگون میں رام نومی کے موقع پر حساس علاقوں میں ’’جے ہندو راشٹر‘‘ کے بینر لگے نظر آئے https://dawatnews.net/madhya-pradesh-on-the-occasion-of-ram-nomi-in-khargoon-banners-of-jai-hindu-rashtra-were-seen-in-sensitive-areas/ Thu, 30 Mar 2023 16:27:09 +0000 https://dawatnews.net/?p=50863 مدھیہ پردیش کے گھرگون میں، جہاں گذشتہ سال فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے، رام نومی کے جلوس کے دوران ’’جے ہندو راشٹر‘‘ کے بینر لگے پائے گئے ہیں۔]]>

نئے دہلی، مارچ 30: مدھیہ پردیش کے گھرگون میں، جہاں گذشتہ سال فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے، رام نومی کے جلوس کے دوران ’’جے ہندو راشٹر‘‘ کے بینر لگے پائے گئے ہیں۔

کپڑوں کا ایک بینر تالاب چوک پر لگا ہوا ہے، وہ چوراہا جہاں علاقے کی جامع مسجد واقع ہے اور جہاں گذشتہ سال پہلی بار جھڑپیں ہوئی تھیں۔

ایک اور بینر صرافہ بازار میں لگایا گیا ہے، بازار کا وہ علاقہ جہاں گذشتہ سال فسادیوں نے دھان منڈی مسجد کو نقصان پہنچایا تھا۔

ایک مسلمان تاجر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ بینرز ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں۔ ’’انھیں بالکل اسی جگہ لگایا گیا ہے جہاں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔‘‘

10 اپریل 2022 کی شام کو رام نومی منانے والے ہندو گروپوں کے ذریعے جامع مسجد کے باہر اونچی آواز میں اشتعال انگیز موسیقی بجانے کے بعد کھرگون میں تشدد پھیل گیا تھا۔

اگلی صبح بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی وزیر داخلہ کے ذریعے یہ کہنے کے بعد کہ فسادیوں کو سزا دی جائے گی، انتظامیہ نے مسلمانوں کی ہی کئی جائیدادیں مسمار کر دیں۔ تشدد کے بعد پولیس نے 175 افراد کو گرفتار کیا، جن میں 14 کو چھوڑ کر باقی سب مسلمان تھے۔

ایک مقامی تاجر نے کہا کہ جمعرات کو رام نومی کی تقریبات سے پہلے ان بینرز نے مقامی مسلم کمیونٹی کو پریشان کر دیا ہے، لیکن زیادہ تر لوگ احتجاج کرنے سے گریزاں ہیں کیوں کہ انھیں انتظامیہ کی طرف سے مزید ردعمل کا خدشہ ہے۔

ایک پرائیویٹ اسکول کے ایک مسلم ٹیچر نے کہا ’’جے ہندو راشٹر کے زیادہ تر بینر بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں ہیں، کچھ تھانوں کے باہر اور چوکیوں کے باہر بھی۔ لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔‘‘

دریں اثنا کھرگون کے ایم ایل اے روی جوشی نے، جن کا تعلق کانگریس پارٹی سے ہے، کہا کہ وہ پولیس سے بینرز ہٹانے کے لیے کہیں گے۔ جوشی نے کہا ’’میں پولیس کو اس کی جانچ کرنے کی ہدایت دوں گا اور وہ مناسب کارروائی کریں گے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ پولیس کو پہلے ہی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس سال رام نومی کے موقع پر مساجد کے باہر کوئی اشتعال انگیز موسیقی نہ بجائی جائے۔ جوشی نے کہا ’’پچھلی بار جب فسادات ہوئے تو پولیس غائب تھی۔ اس بار وہ بڑی تعداد میں موجود ہیں۔‘‘

کھرگون بلاک کانگریس کے صدر پورنا ٹھاکر نے کہا کہ بینرز کے سامنے آنے کے باوجود شہر میں ’’سکون‘‘ ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے دونوں برادریوں کے رہنماؤں کے ساتھ کئی امن میٹنگیں کی گئی ہیں اور تمام حساس علاقوں میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔

دریں اثنا ایک مسلمان رہائشی نے بتایا کہ پولیس نے ان کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے مسلم اکثریتی محلوں میں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔

]]>
50863
مدھیہ پردیش: ’لو جہاد‘ کے الزام میں ایک ہندو خاتون کی سالگرہ کی پارٹی میں ہندوتوا شدت پسندوں کے ہجوم کا خاتون کے مسلم دوستوں پر حملہ https://dawatnews.net/madhya-pradesh-hindutva-mob-assaults-muslim-men-at-womans-party-alleging-love-jihad/ Tue, 24 Jan 2023 13:28:10 +0000 https://dawatnews.net/?p=48630 دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک ہندوتوا ہجوم نے ہفتے کے روز مبینہ طور پر ایک 24 سالہ ہندو خاتون کے فلیٹ میں گھس کر اس کے مرد مسلم دوستوں پر ’’لو جہاد‘‘ کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کیا۔]]>

نئی دہلی، جنوری 24: دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک ہندوتوا ہجوم نے ہفتے کے روز مبینہ طور پر ایک 24 سالہ ہندو خاتون کے فلیٹ میں گھس کر اس کے مرد مسلم دوستوں پر ’’لو جہاد‘‘ کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کیا۔

’’لو جہاد‘‘ ہندوتوا شدت پسندوں کا ایک سازشی نظریہ ہے، جس کے تحت وہ مسلمان مردوں پر شادی کے ذریعے ہندو خواتین کا مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔

خاتون ہفتے کے روز اپنی سالگرہ کی تقریب کی میزبانی کر رہی تھی اور اس نے اپنے پانچ مسلمان دوستوں کو اس میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا۔ تاہم دی کوئنٹ کے مطابق مبینہ طور پر بجرنگ دل ہندوتوا گروپ سے منسلک ہجوم اس کے گھر میں داخل ہوا اور مسلمان مردوں کو مارا پیٹا۔

سیاست کی خبر مطابق ہجوم، اس کے بعد مسلمان مرد اور عورت کو شہر کے ایم آئی جی کالونی پولیس اسٹیشن لے گیا اور انھیں شکایت درج کرانے پر مجبور کیا۔ تاہم خاتون نے کسی کے خلاف شکایت درج کرانے سے انکار کردیا۔

سب انسپکٹر سیما شرما نے کہا ’’میں اس پر تبصرہ نہیں کر سکتی کہ آیا اس میں کوئی مذہبی زاویہ ہے کیوں کہ تحقیقات ابھی جاری ہیں۔‘‘

تاہم پولیس نے ہفتہ کے روز ان پانچ مسلم مردوں کو تعزیرات ہند کی دفعہ 151 (پانچ یا اس سے زیادہ افراد کی کوئی بھی اسمبلی جس سے عوامی امن میں خلل پڑ سکتا ہے) کے تحت جیل بھیج دیا۔

اسکرول کے مطابق ایم آئی جی پولیس اسٹیشن کے انچارج افسر اجے ورما نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا خاتون کے فلیٹ سے بڑھ کر سڑک تک آگیا تھا۔ انھوں نے مزید کہا ’’جب یہ گروہ پولیس سٹیشن آیا تو انھوں نے ہمارے اسٹیشن کا گھیراؤ کیا۔ اس وقت امن برقرار رکھنے کے لیے پانچوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔‘‘

ورما نے کہا کہ امکان ہے کہ ان افراد کو منگل تک بانڈ پر رہا کر دیا جائے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ورما نے کہا ’’کسی کو آگے آکر ان کے خلاف شکایت درج کرانی ہوگی۔ جب تک کوئی مقدمہ درج نہ کرائے ہم کوئی کارروائی نہیں کر سکتے۔‘‘

]]>
48630
بی جے پی میں شامل ہوں یا بلڈوزر کارروائی کا سامنا کریں، مدھیہ پردیش کے وزیر نے کانگریس لیڈروں سے کہا https://dawatnews.net/join-bjp-or-face-bulldozer-action-madhya-pradesh-minister-tells-congress-leaders/ Fri, 20 Jan 2023 13:32:28 +0000 https://dawatnews.net/?p=48499 مدھیہ پردیش کے پنچایت وزیر مہندر سنگھ سسودیا نے ریاست میں کانگریس لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ شہری انتخابات سے پہلے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو جائیں یا بلڈوزر کارروائی کا سامنا کریں۔]]>

نئی دہلی، جنوری 20: مدھیہ پردیش کے پنچایت وزیر مہندر سنگھ سسودیا نے ریاست میں کانگریس لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ شہری انتخابات سے پہلے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو جائیں یا بلڈوزر کارروائی کا سامنا کریں۔

پی ٹی آئی کے مطابق بدھ کو گُنا ضلع کے روتھیائی قصبے میں ایک اجتماع میں سسودیا نے کہا ’’اس طرف ہو جاؤ۔ 2023 میں [جب ریاست میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں] بھی بی جے پی مدھیہ پردیش میں حکومت بنائے گی… ماما کا بلڈوزر تیار ہے۔‘‘

معلوم رہے کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو ’’ماما‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

کسی بھی ملزم کی جائیداد کو تباہ کرنے کا کوئی قانون نہیں ہے، لیکن بی جے پی کی حکومتیں تجاوزات ہٹانے کی آڑ میں انہدام کی مہم چلا کر تیزی سے ’’بلڈوزر انصاف‘‘ دے رہی ہیں۔ ان مہمات میں سے زیادہ تر میں مسلمانوں کی ملکیتی جائیدادوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

چوہان نے اس عمل کو مجرموں کے تئیں اپنی حکومت کی ’’زیرو ٹالرینس‘‘ کی علامت کے طور پر سراہا ہے۔

دریں اثنا گُنا ضلع کانگریس کے سربراہ ہری شنکر وجے ورگیہ نے جمعرات کو سسودیا سے تحمل سے کام لینے کو کہا۔ انھوں نے کہا ’’راگھوگڑھ کے لوگ 20 جنوری کو [راگھوگڑھ نگر شہری] انتخابات میں انھیں مناسب جواب دیں گے۔‘‘

]]>
48499