بنگلورو میں امبیڈکر کے بارے میں مبینہ طور پر نامناسب تبصروں پر مبنی اسکٹ کے لیے طلبا اور پرنسپل سمیت 9 گرفتار
نئی دہلی، فروری 14: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق بنگلورو پولیس نے پیر کے روز اس ڈرامے کے لیے جس میں مبینہ طور پر بھیم راؤ امبیڈکر اور دلتوں کے بارے میں اشتعال انگیز تبصرے کیے گئے تھے نو افراد کو گرفتار کیا، جن میں جین یونیورسٹی کے سینٹر فار مینجمنٹ اسٹڈیز کے سات طالب علم بھی شامل ہیں۔
یونیورسٹی کے پرنسپل ڈاکٹر دنیش نلکانت کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کے منتظم کو بھی گرفتار کر لیا گیا جس پروگرام میں یہ ڈرامہ ہوا تھا۔
6 فروری کو سات طالب علموں نے کالج میں یوتھ فیسٹیول کے دوران ڈراما پیش کیا تھا۔ اس کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی اور دلت تنظیموں اور کارکنوں کی طرف سے اس کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک نچلی ذات کے پس منظر سے تعلق رکھنے والا ایک شخص اونچی ذات کی عورت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈرامے کے دوران طلباء نے اچھوتوں سے متعلق کچھ نامناسب جملے استعمال کیے اور بی آر امبیڈکر کو ’’بیر امبیڈکر‘‘ کہا۔
دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق شہر میں سماجی بہبود کے محکمے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر مدھوسودھنا کے این کی شکایت کی بنیاد پر بنگلورو کے سداپورہ پولیس اسٹیشن میں پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی گئی۔
نو افراد کو درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ اور دفعہ 153A (دشمنی کو فروغ دینا)، 149 (غیر قانونی اجتماع) اور 295A کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
پچھلے ہفتے یونیورسٹی نے چھ طلباء کو معطل کر دیا تھا اور غیر مشروط معافی مانگی تھی۔
طلبا نے بھی اس ڈرامے کے لیے معافی نامہ جاری کیا تھا لیکن مزید کہا کہ اس کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ گروپ نے دعویٰ کیا کہ ’’اس ڈرامے کا مقصد مزاحیہ انداز میں پس ماندہ کمیونٹیز کو درپیش چیلنجوں کی طرف توجہ دلانا تھا۔‘‘