سونیا گاندھی آج لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پر بحث کا آغاز کریں گی
نئی دہلی، ستمبر 20: کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کے آج لوک سبھا میں خواتین کے ریزرویشن بل پر بحث شروع کرنے کا امکان ہے۔
یہ بل، جس کا مقصد لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد کوٹہ مختص کرنا ہے، منگل کو پارلیمنٹ کے جاری خصوصی اجلاس کے دوران لوک سبھا میں اسے پیش کیا گیا۔
مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے دوران ’’ناری شکتی وندن ادھینیم‘‘ کے نام سے بل پیش کیا۔ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس پیر کو شروع ہوا جب کہ اجلاس کے دوسرے روز یہ بل پیش کیا گیا۔
پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس کے تیسرے دن آج (20 ستمبر) بل پر بحث ہونے والی ہے۔
اسے پہلی بار 2008 میں یو پی اے حکومت نے راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا اور 2010 میں اسے راجیہ سبھا میں پاس کیا گیا تھا لیکن لوک سبھا میں اس پر کبھی غور نہیں کیا گیا۔
میگھوال نے کہا کہ بل کا مقصد دہلی کے قومی دارالحکومت علاقہ (NCT) میں 33 فیصد نشستیں محفوظ کرکے خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بل کے منظور ہونے کے بعد لوک سبھا میں خواتین کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 181 ہو جائے گی۔
میگھوال نے کہا کہ آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل 2023، تین نئے آرٹیکلز اور ایک نئی شق کو آئین میں متعارف کرائے گا۔
میگھوال نے کہا ’’یہ بل خواتین کو بااختیار بنانے کے سلسلے میں ہے۔ آئین کی دفعہ 239AA میں ترمیم کرتے ہوئے، دہلی کے قومی دارالحکومت علاقہ (NCT) میں خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں محفوظ کی جائیں گی۔‘‘
نافذ شدہ ریزرویشن حد بندی کے بعد پہلی مردم شماری کے متعلقہ اعداد و شمار شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہوگا۔