مراکش کے ہاتھوں بیلجیئم کی شکست کے بعد دارالحکومت برسلز میں پرتشدد احتجاج
نئی دہلی، نومبر 28: اتار چڑھاؤ سے بھرپور ورلڈ کپ میں یورپیئن شائقین کو ایک اور بڑا اپ سیٹ اس وقت دیکھنے کو ملا جب اتوار کو مراکش نے بیلجیئم کو 0-2 سے شکست دے دی۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس شکست کے بعد بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور لوگوں نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا اور اس دوران قیمتی املاک کو نذر آتش کردیا۔
پولیس نے ہنگاموں میں تشدد اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار اور متعدد کو حراست میں لیا ہے۔
پولیس ترجمان وین دے کیر کے مطابق شام سات بجے تک امن و امان بحال کردیا گیا اور پولیس شہر کے مختلف حصوں میں مسلسل گشت کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ احتجاج کرنے والوں نے پیٹرو کیمیکل مادوں، لاٹھیوں سمیت متعدد اشیا کا استعمال کیا اور املاک کو نذر آتش کیا جبکہ اس دوران آگ لگنے کے واقعات میں ایک صحافی بھی زخمی ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تمام واقعات کے بعد پولیس نے مداخلت کی جہاں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی بوچھار اور آنسو گیس کے شیل کا استعمال کیا گیا۔
سلز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میچ کے اختتام سے قبل ہی کچھ افراد سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے ساتھ الجھنے کی کوشش کی جس سے امن و امان کا خطرہ لاحق ہو گیا۔
اس دوران 100 سے زائد پولیس افسران متحرک تھے جبکہ میٹرو اسٹیشنز بند کر کے عوام کو مختلف علاقوں کا رخ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ پرتشدد واقعات پر قابو پایا جا سکے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے ایک صحافی کے مطابق پرتشدد مظاہرین نے ایک گاڑی، متعدد الیکٹرک اسکوٹر اور جگہ جگہ لگائے گئے ڈسٹ بنز کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیے اور دیگر سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
بیلجیئم کے مقامی افراد کے احتجاج کے دوران مراکش کے ساتھ ساتھ کچھ عرب باشندے اس فتح پر خوشیاں مناتے ہوئے سڑکوں پر رقص کرتے نظر آئے۔
برسلز کے میئر نے بھی ان پرتشدد واقعات کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پولیس کو گرفتاریوں اور امن کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت دی ہے۔