انفارمیشن کمشنر کا کہنا ہے کہ ’’مسلم ممالک کو ہندوستان کے خلاف اکسانے والوں‘‘ کے خلاف غداری کے الزامات عائد کیے جائیں

نئی دہلی، جون 9: انفارمیشن کمشنر ادے مہورکر نے بدھ کے روز کہا کہ پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصروں پر تنازعہ شروع ہونے کے بعد جن شہریوں نے ’’مسلم ممالک کو ہندوستان کے خلاف اکسایا‘‘ ان پر غداری کا الزام عائد کیا جانا چاہیے۔

مہورکر نے ٹوئٹر پر لکھا ’’ان کی یہ ملک مخالف سرگرمی ہے۔ یہاں تک کہ قانون بنا کر ان کی جائیداد بھی ضبط کی جا سکتی ہے۔‘‘

نیوز لانڈری کے مطابق مہورکر، ایک سابق صحافی، کو سنٹرل انفارمیشن کمیشن میں 2020 میں انفارمیشن کمشنر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن سب سے اعلیٰ ترین قانونی ادارہ ہے جو معلومات کے حق کی درخواستوں سے نمٹتا ہے۔

اپنی ویب سائٹ پر مہورکر نے چار موضوعات پر ماہر ہونے کا دعویٰ کیا ہے: وزیر اعظم نریندر مودی، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے نظریاتی سرپرست ونایک دامودر ساورکر، جنوبی ایشیا میں بنیاد پرست اسلامی تحریکوں کی نمو اور قرون وسطی کی تاریخ۔

مہورکر کے تبصرے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو ترجمانوں کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں کئے گئے تبصروں پر کئی مسلم اکثریتی ممالک کی طرف سے ہندوستان کے خلاف زبردست سفارتی غم و غصے کے کچھ دنوں کے بعد آئے ہیں۔

مسلم اکثریت والے 20 ممالک اور تنظیموں نے بی جے پی کی ترجمان نپور شرما اور نوین جندال کے تبصروں کی مذمت کی ہے۔

بی جے پی نے اتوار کو شرما کو معطل کر دیا تھا اور جندل کو مغربی ایشیا کے متعدد ممالک کے ذریعے ہندوستانی سفیروں کو طلب کرنے کے بعد نکال دیا تھا۔ اسی دن مرکز نے کہا تھا کہ متنازعہ تبصرے ’’بھڑکاؤ عناصر‘‘ کی طرف سے کیے گئے تھے اور وہ ہندوستانی حکومت کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتے۔