اپنے مذہب پر عمل کریں لیکن نفرت انگیز تقریر میں ملوث نہ ہوں: نائب صدر وینکیا نائیڈو
نئی دہلی، جنوری 4: نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے پیر کو کہا کہ ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کا حق ہے اور وہ ’’دوسرے مذاہب کا مذاق اڑانے اور معاشرے میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوششوں” کے سخت خلاف ہیں۔
کیرالہ کے کوٹائیم میں سینٹ کوریاکوس ایلیاس چاورا کی 150ویں برسی کے موقع پر ایک تقریب میں انھوں نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر ’’ملک کی ثقافت، آئین اور اخلاقیات‘‘ کے خلاف ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’اپنے مذہب پر عمل کریں لیکن بدسلوکی اور نفرت انگیز تقریروں اور تحریروں میں ملوث نہ ہوں۔‘‘
نائیڈو نے مزید کہا کہ سیکولرزم ہر ہندوستانی کے خون میں شامل ہے اور یہ ملک اپنی ثقافت اور وراثت کے لیے دنیا بھر میں احترام سے دیکھا جاتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ طلبا میں ایک ہم آہنگ معاشرے کی تشکیل کے لیے قوم اور لوگوں کی خدمت کی اقدار کو ابھارنا چاہیے۔ انجوں نے کہا کہ جب وبا ختم ہو جائے تو حکومت اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ طلبا کے لیے کم از کم 2-3 گھنٹے کی سروس لازمی بنائی جائے۔
پیر کو سینٹ چاورا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، جو 19ویں صدی کے کیتھولک پادری اور ایک مصلح تھے، انھوں نے کہا ’’آج ہمیں ہر کمیونٹی میں ایک چاورا کی ضرورت ہے- ایک ایسا بلند پایہ فرد جس کا وژن معاشرے کے تمام طبقات کو سماجی اور ثقافتی طور پر متحد کرنا اور ملک کو آگے لے جانا تھا۔‘‘
انھوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ خواتین کو بااختیار بنانے، تعلیم اور سماجی انصاف کے میدان میں کیرالہ سے تحریک لیں۔
نائب صدر نائیڈو نے مزید کہا کہ ریاستوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ترقی معاشرے کے سب سے زیادہ غریب، معاشی طور پر پسماندہ گروہوں تک پہنچے جیسا کہ کارکن اور مصلح پنڈت دین دیال اپادھیائے نے کہا ہے۔