اقوام متحدہ میں ہندوستان نے کہا کہ پاکستان کو 2008 میں ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے
نئی دہلی، ستمبر 23: ہندوستان نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ پاکستان کو 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، جن کے متاثرین 15 سال بعد بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے یہ کہنے پر کہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان امن کی کلید ہے، اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کے فرسٹ سکریٹری پیٹل گہلوت نے جواب کا حق استعمال کیا۔
انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے اور کہا کہ اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ برائے ہندوستان اور پاکستان کو تنازعہ کے شکار ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے مزید تقویت دی جانی چاہیے۔
اقوام متحدہ نے رائے شماری سمیت متعدد قراردادیں منظور کی ہیں جس کے تحت جموں و کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان انتخاب کرنے کی اجازت ہوگی۔
جمعہ کے روز ہندوستان نے جنرل اسمبلی میں پاکستانی وزیر اعظم کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہیں۔ گہلوت نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے پاس ہندوستان کے گھریلو معاملات پر تبصرہ کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
گہلوت نے کہا ’’پاکستان دنیا میں بین الاقوامی طور پر کالعدم دہشت گرد اداروں اور افراد کا گھر اور سرپرست رہا ہے۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے مجرموں کے خلاف قابل اعتماد اور قابل تصدیق کارروائی کرے، جن کے متاثرین 15 سال بعد بھی انصاف کے منتظر ہیں۔‘‘
گذشتہ سال پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے لشکر طیبہ کے بانی اور ممبئی دہشت گردانہ حملے کے مرکزی ملزم حافظ سعید کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے دو مقدمات میں 32 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
جمعہ کو ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو جنوبی ایشیا میں امن برقرار رکھنے کے لیے تین گنا اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔
گہلوت نے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں گذشتہ ماہ ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کا بھی حوالہ دیا، جہاں توہین مذہب کے الزامات کے بعد 19 گرجا گھروں کو جلا دیا گیا تھا اور کئی گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ انھوں نے پاکستان پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کو بھارت کے خلاف ’’بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی‘‘ پروپیگنڈہ کرنے کے لیے غلط طور پر استعمال کر رہا ہے۔