مرکز نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ نیم فوجی دستوں میں 83,000 سے زیادہ عہدے خالی ہیں
نئی دہلی، فروری 9: سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز میں 83,127 آسامیاں ہیں۔ مرکز نے بدھ کو راجیہ سبھا کو بتایا کہ اس کا مقصد سال کے آخر تک ان عہدوں کو بھرنا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے یہ بیان بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سشیل مودی اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال کے ایک سوال کے جواب میں دیا۔
حکومت کے مطابق کل خالی آسامیوں میں سے 29,283 سینٹرل ریزرو پولیس فورس میں، 19,987 بارڈر سیکورٹی فورس میں، 19,475 سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس میں، 8,273 Sashastra Sema Bal میں، 1,666 آسام رائفلز میں اور 4,443 آسامیاں انڈو تبت بارڈر پولیس میں ہیں۔
رائے نے کہا ’’ان آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے بھرتی مشن موڈ میں کی جا رہی ہے اور اسے 2023 میں مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ بھی ذکر کیا جاسکتا ہے کہ جولائی 2022 سے جنوری 2023 کے درمیان 32,181 افراد کو بھرتی کیا گیا ہے۔ مزید 64,444 آسامیوں کو مطلع کیا گیا ہے اور یہ بھرتی کے مختلف مراحل میں ہیں۔
اپنے جواب میں رائے نے ایوان بالا کو یہ بھی بتایا کہ سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز اور آسام رائفلز میں خواتین کی کل تعداد 2019 میں 27,047 سے بڑھ کر 2023 میں 35,074 ہوگئی ہے۔
منگل کو وزیر نے لوک سبھا کو اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے کچھ اقدامات کے بارے میں بتایا تھا۔
اس میں طبی معائنے میں لیے مقررہ وقت میں کمی اور کانسٹیبل اور جنرل ڈیوٹی اسٹاف کے لیے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے کے لیے کٹ آف مارکس کو کم کرنا شامل ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز اور آسام رائفلز میں کانسٹیبل [جنرل ڈیوٹی]/رائفل مین کے عہدوں پر بھرتی میں سابق اگنی وروں کے لیے 10فیصد اسامیاں ریزرو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں عمر کی حد میں رعایت اور جسمانی کارکردگی کے ٹیسٹ سے استثنیٰ کا انتظام کیا گیا ہے۔‘‘
مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم میں بھرتی ہونے والوں کو اگنی ویر کہا جاتا ہے۔
اگنی پتھ اسکیم کے تحت 17 سے ساڑھے 21 سال کے درمیان کے شہری فوج میں چار سال کی سروس کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔ تاہم ان میں سے صرف 25 فیصد اپنی چار سالہ سروس مکمل کرنے کے بعد باقاعدہ عملے کے طور پر درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔