نپور شرما کے بیان کا مقصد کشمیری پنڈتوں کے مسئلے سے لوگوں کی توجہ ہٹانا اور ہندوستانی مسلمانوں کو نشانہ بنانا تھا: محبوبہ مفتی
سری نگر، جون 13: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پیر کے روز الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی معطل رہنما نپور شرما کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف بیان ’’منصوبہ بند‘‘ تھا تاکہ لوگوں کی توجہ کشمیری پنڈت کے مسئلے سے ہٹائی جائے اور ہندوستانی مسلمانوں کو نشانہ بنایا جائے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستان اپنی جمہوریت کے لیے ’’اب اور نہیں جانا جاتا‘‘۔
محبوبہ مفتی نے پوچھا ’’نپور شرما کو گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا؟ نپور شرما کے بیان سے مسلمانوں کے جذبات کو زبردست ٹھیس پہنچی ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ان کے تبصرے ایک جان بوجھ کر کیا گیا عمل تھا۔ یہ پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ نپور شرما کے تبصرے کا مقصد مسلمانوں کو مشتعل کرنا تھا تاکہ انھیں جیل بھیجنے، ان کے گھروں کو مسمار کرنے اور ان پر گولی چلانے کا موقع ملے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ملک تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر اپنی شناخت کھو چکے ہیں۔ ہم اب جمہوریت کے لیے نہیں بلکہ بلڈوزر کے لیے جانے جاتے ہیں۔‘‘
اتوار کے روز پولیس نے سماجی کارکن جاوید محمد کو گرفتار کیا اور ان کے گھر کو بلڈوز کر دیا جب پریاگ راج (سابقہ الٰہ آباد) میں بی جے پی لیڈروں کے پیغمبر اسلام (ﷺ) کے خلاف توہین آمیز تبصروں کے خلاف احتجا ہوا۔
گستاخانہ تبصروں کے خلاف پریاگ راج میں نماز جمعہ کے بعد زبردست احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے۔ بعد ازاں انتظامیہ نے جاوید محمد کے گھر پر نوٹس لگا کر اہل خانہ کو گھر خالی کرنے کو کہا۔
جاوید احمد ایک مشہور سماجی کارکن، وکیل اور ویلفیئر پارٹی کے رہنما ہیں۔ ان کی بیٹی آفرین فاطمہ جے این یو میں اسٹوڈنٹ لیڈر ہیں۔ آفرین فاطمہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے لوگوں نے ٹوئٹر کا سہارا لیا۔
یوپی پولیس نے اس سلسلے میں 300 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے 91 لوگوں کو الہ آباد میں گرفتار کیا گیا ہے۔ 5000 کے قریب نامعلوم افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پریاگ راج پولیس نے بتایا کہ مقدمہ 29 سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
محبوبہ نے نیشنل ہیرالڈ کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طلبی پر بھی بی جے پی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ بھگوا پارٹی ان اداروں کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے تاکہ ان کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والوں کی آواز کو خاموش کیا جا سکے اور ان کے کام پر سوال اٹھے۔
انھوں نے کہا ’’پچھلے کئی سالوں سے ED، NIA اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کا بی جے پی نے غلط استعمال کیا ہے۔
مفتی نے مزید کہا ’’راہل گاندھی عام لوگوں کے مسائل اٹھانے میں ہمیشہ سب سے آگے رہے ہیں اور انھیں طلب کرنے کا مقصد ان کی آواز کو دبانا ہے۔‘‘