این آئی اے نے علاحدگی پسند لیڈر گرپت ونت سنگھ پنّوں کی جائیداد ضبط کی
نئی دہلی، ستمبر 23: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ہفتہ کو علاحدگی پسند لیڈر گرپت ونت سنگھ پنّوں کی جائیداد ضبط کر لی۔
پنّوں کو 2020 میں بھارت نے دہشت گرد نامزد کیا تھا، جنھیں پنجاب میں 22 مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے۔ ان کی تنظیم سکھس فار جسٹس پر بھارتی حکومت نے 2019 میں پابندی لگا دی تھی۔
یہ کارروائی ایک ویڈیو کے گردش کرنے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں علاحدگی پسند لیڈر پنّوں ہندو کینیڈینوں کو کینیڈا چھوڑنے کے لیے کہہ رہے تھے۔ جمعہ کے روز کینیڈا نے اس ویڈیو کو ’’جارحانہ اور نفرت انگیز‘‘ کے ساتھ ساتھ اپنے تمام شہریوں کی توہین قرار دیا تھا۔
ہفتہ کو ایک بیان میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے کہا کہ ضبط کی گئی جائیدادوں میں امرتسر کے ایک گاؤں میں 46 کنال (2.32 ہیکٹر) زرعی زمین اور چندی گڑھ میں ایک گھر کا ایک چوتھائی حصہ شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ پنّوں، جو سکھس فار جسٹس کا مرکزی ہینڈلر ہے، مبینہ طور پر نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے اور انھیں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے اکسانے کے لیے انٹرنیٹ کا غلط استعمال کر رہا تھا۔
ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ پنّوں سوشل میڈیا پر پنجاب میں مقیم غنڈوں اور نوجوانوں کو ہندوستان کی خودمختاری، سالمیت اور سلامتی کو چیلنج کرتے ہوئے خالصتان کی آزادی کے لیے لڑنے کی تلقین کر رہے ہیں۔
خالصتان تحریک ہندوستان سے علھحدگی اختیار کرکے سکھوں کے لیے ایک الگ ملک بنانے کی مہم ہے۔