نئی دہلی: عام آدمی پارٹی لیڈر امانت اللہ خان سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی نے تین افراد کو گرفتار کیا
نئی دہلی، نومبر 12: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اے اے پی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
ای ڈی کا یہ کیس دہلی وقف بورڈ کے عملے کی بھرتی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔
ایجنسی نے گذشتہ ماہ دہلی اسمبلی میں اوکھلا حلقے کی نمائندگی کرنے والے 49 سالہ رکن اسمبلی کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA) کی دفعات کے تحت تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کی شناخت ابھی معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
ایجنسی نے الزام لگایا کہ خان نے دہلی وقف بورڈ میں عملے کی غیر قانونی بھرتی کے ذریعے نقد رقم کی صورت میں ’’جرم کی بھاری رقم‘‘ حاصل کی اور اپنے ساتھیوں کے نام پر غیر منقولہ اثاثوں کی خریداری کے لیے ان کا استعمال کیا۔
ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ ’’دہلی وقف بورڈ میں عملے کی غیر قانونی بھرتی اور 2018-2022 کے دوران امانت اللہ خان کی جانب سے بورڈ کی صدارت کے دوران وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غیر منصفانہ طور پر لیز پر دینے کے ذریعے غیر قانونی ذاتی فائدہ حاصل کرنے کے معاملے میں تلاشیاں کی گئی ہیں۔‘‘
سی بی آئی ایف آئی آر اور دہلی پولیس کی تین شکایات کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے کے خلاف ای ڈی کی کارروائی کی بنیاد بنایا گیا ہے۔
دریں اثنا دہلی کے وزیر اعلی اور AAP کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے الزام لگایا تھا کہ AAP کو ختم کرنے کے لیے ایک مہم چل رہی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ پارٹی رہنماؤں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔