مظفر نگر فسادات: یوپی کی ایک عدالت نے 20 ملزموں کو ثبوتوں کی عدم موجودگی کی بنا پر بری کیا
مظفر نگر (اترپردیش) ستمبر 20: دی نیو انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق 2013 میں ہوئے مظفر نگر فسادات کے معاملے میں ایک مقامی عدالت نے پیر کو 20 افراد کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج بابورام نے انھیں بری کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ ان کے خلاف ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔
استغاثہ کے مطابق فسادات کے مقدمات کی تفتیش کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے 8 ستمبر 2013 کو 21 افراد کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی مختلف دفعات کے تحت ضلع کے کٹبی گاؤں میں فسادات کے دوران مبینہ طور پر کئی گھروں کو جلانے اور لوٹ مار کرنے کے الزام میں چارج شیٹ دائر کی تھی۔
کیس کے التوا کے دوران ایک شخص کی موت ہوگئی۔
فسادات کے کل 98 مقدمات کا فیصلہ کیا جا چکا ہے جن میں 1،137 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے فسادات کے سلسلے میں 510 مقدمات درج کیے تھے اور 1480 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
تحقیقات کے بعد ایس آئی ٹی نے 175 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی۔
معلوم ہو کہ مظفر نگر فسادات میں 60 سے زائد افراد ہلاک اور 40 ہزار بے گھر ہوئے تھے۔