ناسک میں ’’گئو رکھشکوں‘‘ کے حملے میں ایک مسلمان شخص کی موت
نئی دہلی، جون 14: ناسک میں ایک مسلمان شخص کی موت ہو گئی اور اس کا ایک ساتھی اس وقت زخمی ہو گیا جب ان پر ’’گئو رکھشکوں‘‘ نے مبینہ طور پر ذبح کے لیے مویشی لے جانے کے شبہ میں حملہ کیا۔
پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے کچھ ہندوتوا تنظیم راشٹریہ بجرنگ دل سے وابستہ ہیں۔ ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت لقمان انصاری کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ 8 جون کو اس وقت پیش آیا جب انصاری اور اس کے دو ساتھی عقیل گاونڈی اور پپو پیڈی ایک گاڑی میں مویشیوں کو لے جا رہے تھے۔ انھیں ناسک کے اگت پوری علاقے میں ہندوتوا تنظیم کے 10 سے 15 ارکان نے روکا۔
اگت پوری پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر راجو سروے نے بتایا کہ روکے جانے پر گاونڈی بھاگ گیا، جب کہ دیگر دو کو گئو رکھشکوں نے مارا پیٹا۔
انصاری زخمی ہونے کے باوجود بھی اپنے حملہ آوروں سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا، لیکن دو دن بعد ایک 150 میٹر گہری کھائی میں مردہ پایا گیا۔ پیڈی کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا اور اسے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
انسپکٹر سروے نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ انصاری کی موت اس کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر لگی چوٹوں کی وجہ سے ہوئی۔
اخبار کے مطابق پولیس نے کہا ’’اب ہم نے چھ ملزمان کے خلاف قتل کا اضافی الزام لگایا ہے۔ اس سے قبل ان کے خلاف دفعہ 326 [خطرناک ہتھیاروں یا ذرائع سے شدید نقصان پہنچانا] اور تعزیرات ہند کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔‘‘
گرفتار شدگان کی شناخت پردیپ آڈولے (34)، بھاسکر بھگت (28)، وجے بھاگڈے (26)، چیتن سوناونے (26)، روپیش جوشی (39) اور شیکھر رام چندر گائیکواڑ (22) کے طور پر کی گئی ہے۔