فوج میں کپتان اور اعلیٰ رینک کے 6000 سے زیادہ عہدے خالی، مرکز نے پارلیمنٹ کو بتایا

نئی دہلی، جولائی 25: حکومت نے پیر کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہندوستانی فوج میں میجر رینک کے 2,094 افسران اور کیپٹن رینک کے 4,734 عہدے خالی ہیں۔ وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ کمار کیتکر اور جیبی ماتھر ہشام کے سوالوں کے جواب میں یہ جانکاری دی۔

اپنے جواب میں بھٹ نے ان عہدوں کو پُر کرنے میں ناکامی کا سبب CoVID-19 وبائی امراض کے دوران کم بھرتی اور تمام سپورٹ کیڈر کے اندراجات، خاص طور پر شارٹ سروس کمیشن میں کم انٹیک کو قرار دیا۔ شارٹ سروس کمیشن کے تحت کوئی شخص زیادہ سے زیادہ 14 سال تک فوج میں خدمات انجام دے سکتا ہے۔

وزیر نے کہا ’’قلت کو کم کرنے کے لیے، مختصر سروس کے داخلے کو مزید پرکشش بنانے کی تجویز زیر غور ہے۔‘‘

بھٹ نے اپنے جواب میں یہ بھی بتایا کہ فوج، بحریہ اور فضائیہ کے پاس مجموعی طور پر 630 ڈاکٹروں، 73 دندان سازوں اور 701 نرسوں کی کمی ہے۔ ان میں سے فوج میں سب سے زیادہ آسامیاں 598 ڈاکٹرز، 56 ڈینٹسٹ اور 528 نرسیں تھیں۔

وزیر نے یہ بھی کہا کہ فوج میں 1495 پیرا میڈیکل اسٹاف، 392 نیوی اور 73 ایئر فورس کی کمی ہے۔

21 جولائی کو لوک سبھا کے ایک اور سوال کے جواب میں بھٹ نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ فضائیہ میں 2,617 لیفٹیننٹ کمانڈر، 881 سکواڈرن لیڈروں اور 940 فلائٹ لیفٹیننٹ رینک کے اہلکاروں کی کمی ہے۔

وزیر نے مزید کہا کہ دستیاب طاقت موجودہ آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آرمی یونٹس کی آپریشنل تیاری اور تاثیر کو تنظیمی وسائل کے ساتھ برقرار رکھا جا رہا ہے۔‘‘