موربی پل حادثہ:تین ماہ بعد چارج شیٹ داخل ، اوریوا کے پروموٹر جےسکھ پٹیل اہم ملزم نامزد
جے سکھ پٹیل کی گرفتاری کا وارنٹ گزشتہ ہفتے جاری کیا گیا تھا ،گرفتاری کے خوف سے 16 جنوری کو عدالت میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی
نئی دہلی ،27جنوری:۔
گجرات کے موربی میں جھولتے پل حادثہ کے معاملے میں آج چارج شیٹ پیش کی گئی جس میں اوریوا گروپ کے پرموٹر جے سکھ پٹیل کو کلیدی ملزم کے طور پر شامل کیا گیا ہے،دریں اثنا رپورٹ کے مطابق پل حادثے کے بعد سے ہی جے سکھ پٹیل لا پتہ ہے۔واضح رہے کہ اس پل حادثے میں 135 سے زائد لوگوں کی موت ہو گئی تھی ،اس حادثے کے بعد ملک بھر میں پل کی دیکھ بھال کرنے والوں کو ذمہ دار قرار دے کر ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گجرات کے موربی میں پل حادثے کے تقریباً تین ماہ بعد اوریوا گروپ کے پروموٹر اور اجنتا مینوفیکچرنگ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر جے سکھ پٹیل کو چارج شیٹ میں کلیدی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ جے سکھ پٹیل اس واقعے کے بعد سے لاپتہ ہے،اس کی گرفتاری کا وارنٹ گزشتہ ہفتے جاری کیا گیا تھا۔ جیسکھ پٹیل نے گرفتاری کے خوف سے 16 جنوری کو عدالت میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔1,262 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں جیسکھ پٹیل کو اہم ملزم قرار دیا گیا ہے۔
اجنتا برانڈ نام سے دیوار گھڑی بنانے کے لئے معروف کمپنی اوریوا گروپ کو موربی میں مچھو ندی پر سو سال قدیم تعمیر اس پل کا تزئین و آرائش اور تجدید کرنے اور اسے چلانےنیز دیکھ بھال کرنے کا ٹھیکہ دیا تھا ۔کمپنی کے ذریعہ تزئین کا کام مکمل ہونے کے بعد عوام کے لئے کھلو دیا گیا تھا۔اور اسے دوبارہ کھولے جانے کے چار دن بعد 30 اکتوبر کو یہ پل منہدم ہو گیا۔حکومت کی طرف سے مقرر کردہ خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی ) نے اوریوا گروپ کی طرف سے مرمت، دیکھ بھال اور آپریشن میں متعدد خامیوں کی نشاندہی کی، اور مزید پل پر ایک وقت میں پل پر لوگوں کی تعداد کو محدود نہ کرنا وغیرہ کے علاوہ ٹکٹوں کی فروخت پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی جس کی وجہ سے پل پر آنے والوں کی تعداد زیادہ ہو گئی وغیرہ کی ذمہ داری طے کی گئی ۔ اس معاملے میں اب تک نو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سب ٹھیکیدار، ٹکٹ کلرک اور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے والے یومیہ اجرت والے کارکن بھی شامل ہیں۔