وزیر اعظم مودی لگاتار تین سال سے یومِ آزادی کے خطاب میں 100 لاکھ کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے کو دہرا رہے ہیں

نئی دہلی، اگست 16: اتوار کو اپنی یوم آزادی کی تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ ہندوستان نوکریاں پیدا کرنے کے لیے 100 لاکھ کروڑ روپے کا انفراسٹرکچر منصوبہ شروع کرے گا۔ تاہم وزیر اعظم نے 2019 اور 2020 میں اپنی سابقہ ​​یوم آزادی کی تقریروں میں بھی اسی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔

مودی نے دہلی کے تاریخی لال قلعے کی فصیل سے کہا کہ ’’گتی شکتی‘‘ نامی انفراسٹرکچر پروگرام ہندوستانی معیشت کو فروغ دے گا۔

کئی سوشل میڈیا صارفین بشمول کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا، نے ان کی سابقہ ​​تقریروں کی ویڈیو شائع کی اور لگاتار تین سال تک اسی اسکیم کو ہر بار استعمال کرنے پر تنقید کی۔

سرجے والا نے ٹویٹ کیا ’’سچ کہا۔ کھوکھلے وعدے کرنے میں کیا جاتا ہے۔ لیکن اب ان کے کھوکھلے وعدے بھی پرانے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے 2019 میں کہا تھا کہ ’’ہم نے اس عرصے میں جدید انفراسٹرکچر کے لیے 100 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے روزگار پیدا ہوگا، نئے نظام تیار ہوں گے اور مختلف امنگوں کو پورا کیا جائے گا۔‘‘

2020 میں مودی نے اس پروگرام کو ایک نام دیا، نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن پروجیکٹ۔ اور کہا کہ اس پر خرچ ہونے والے 110 لاکھ کروڑ روپے ’’ملک کے مجموعی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو نئی رفتار فراہم کریں گے۔‘‘

وہیں اتوار کو انھوں نے 100 لاکھ کروڑ روپے کے انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ پلان کو ’’گتی شکتی‘‘ پروجیکٹ کا نام دیا۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز مودی کی جانب سے کئے گئے کئی دیگر اعلانات ان اسکیموں اور اقدامات سے متعلق تھے جو پہلے سے ہی موجود ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں وزارت دفاع کے زیر انتظام تمام سینک سکول اب لڑکیوں کے لیے بھی کھلے ہوں گے۔ تاہم 2019 میں ہی وزارت دفاع نے پانچ سینک سکولوں میں لڑکیوں کے داخلے کی منظوری دی تھی۔

اس وقت کے وزیر مملکت برائے دفاع شریپد ییسو نائک نے کہا تھا کہ تمام 31 سینک سکولوں میں لڑکیوں کو داخل کرنے کے فیصلے کو ’’وقت کے ساتھ‘‘ منصوبہ بند ایکشن پلان کے تحت نافذ کیا جائے گا۔ مارچ میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ تمام لڑکیوں کو تعلیمی سیشن 2021-22 سے تمام سینک سکولوں میں داخلہ مل جائے گا۔

مودی نے کل حکومت کے ان منصوبوں کا اعلان کیا کہ وہ چاول کو آئرن اور وٹامن سے مضبوط کریں گے اس سے پہلے کہ اسے راشن کی دکانوں اور سکولوں میں مڈ ڈے میل اسکیم کے لیے تقسیم کیا جائے۔ تاہم سابق وزیر خوراک رام ولاس پاسوان نے 2019 میں ہی ایسے چاول کی تقسیم کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ کا اعلان کیا تھا۔

نیشنل ہائیڈروجن مشن، جس کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہندوستان کو گیس کی پیداوار اور برآمد کا عالمی مرکز بنائے گا، اس کا اعلان وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اس سال اپنی بجٹ اجلاس کی تقریر میں کیا تھا۔

اتوار کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ملک سات سال سے وزیر اعظم کی تقریریں سن رہا ہے۔

کھڑگے نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’وہ نئی اسکیموں کا اعلان کرتے ہیں لیکن ان کو کبھی نافذ نہیں کیا جاتا اور نہ ہیں وہ عمل میں آتے ہیں۔‘‘