مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کے ذمہ دار تارکین وطن مزدور ہیں: راج ٹھاکرے
ممبئی، اپریل 7: مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے منگل کے روز یہ دعوی کیا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کے معاملات میں تیزی سے اضافے کے لیے تارکین وطن کارکنان ذمہ دار ہیں۔
ہندوستان ٹائمس کی رپورٹ کی مطابق ٹھاکرے نے دعوی کیا ہے کہ دوسری ریاستوں سے بڑی تعداد میں مہاراشٹر آنے والے لوگوں کا ٹیسٹ نہیں کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا ’’ریاست میں کوویڈ19 کے معاملات انھی لوگوں کی وجہ سے بڑھ رہے ہیں۔ تارکین وطن مزدوروں کے آنے اور جانے سے متعلق کوئی ٹیب موجود نہیں ہے اور ان لوگوں کی وجہ سے مہاراشٹر کے لوگوں کو لاک ڈاؤن کی صورت میں تکلیف بھگتنی پڑتی ہے اور گھر بیٹھنا پڑتا ہے۔‘‘
مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ نے کہا کہ جب گذشتہ سال ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران تارکین وطن واپس اپنے آبائی مقامات گئے تو انھوں نے حکومت کو ان کا اندراج کرنے اور مہاراشٹر واپسی پر ان کی جانچ کرنے کی تجویز دی تھی۔ لیکن انھوں نے دعوی کیا کہ ’’میرے دونوں مشوروں کو نظرانداز کر دیا گیا۔‘‘
ٹھاکرے نے کہا کہ مہاجر مزدوروں کی ایک بہت بڑی تعداد صنعتی صلاحیت کی وجہ سے مہاراشٹر آتی ہے۔ انھوں نے کہا ’’اگرچہ دوسری لہر پہلی کے مقابلے میں زیادہ خوفناک دکھائی دیتی ہے، لیکن اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ صرف مہاراشٹر ہی کیوں اس طرح کی خطرناک صورت حال میں ہے۔‘‘
ٹھاکرے نے نشان دہی کہ اگرچہ شمالی ہندوستان میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور مغربی بنگال میں انتخابات ہورہے ہیں، لیکن ان علاقوں میں مہاراشٹرا کی طرح معاملات میں اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔
معلوم ہو کہ مہاراشٹرا میں منگل کو 55،469 نئے کیس اور 297 اموات ریکارڈ کی گئیں۔ وہں متاثرین کی مجموعی تعداد 31،13،354 تک جا پہنچی، جب کہ 56،330 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
صرف ممبئی میں ہی 10،030 نئے کورونا وائرس کیس رپورٹ ہوئے اورایک دن میں 31 اموات ریکارڈ کی گئیں جو اکتوبر کے آخر کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔