منیش سسودیا کو فی الحال راحت نہیں،20 مارچ تک عدالتی حراست میں
نئی دہلی ،06 مارچ :
دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو فی الحال راحت کی تمام امیدیں معدوم ہو چکی ہیں ۔آج سی بی آئی ریمانڈ ختم ہونے پر دہلی کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا۔ آج عدالت میں پیشی کے دوران سی بی آئی نے سسودیا کے ریمانڈ کا مطالبہ نہیں کیا اور عدالت نے انہیں 20 مارچ کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ پچھلی بار جب انہیں پیش کیا گیا تو ان کی ریمانڈ میں توسیع کی گئی تھی۔ سی بی آئی نے کہا کہ ہم ابھی منیش سسودیا کی تحویل میں نہیں لے رہے ہیں لیکن اگلے چند دنوں میں ان سے حراست میں پوچھ گچھ کی ضرورت ہوگی۔ تاہم منیش سسودیا نے جسمانی پیشی پر اصرار کیا جسے عدالت نے قبول کرلیا۔
عدالتی حراست کے دوران منیش سسودیا کو جیل میں ادویات، ڈائری، قلم اور بھگوت گیتا رکھنے کی اجازت ہوگی۔ جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ جیل میں قیدیوں کے لیے وپاسنا کا نظام موجود ہے۔
واضح رہے کہ سی بی آئی نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں تحقیقات میں تعاون نہ کرنے اور تفتیش کاروں کے سوالات سے بچنے کے الزام میں 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نےہفتہ کو منیش سسودیا کی تحویل میں 6 مارچ تک توسیع کر دی۔ اے اے پی لیڈر نے گرفتاری کے بعد راحت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔لیکن وہاں سے بھی راحت نہیں ملی اور انہیں دہلی ہائی کورٹ جانے کی ہدایت دی گئی ۔